بیڈ منٹن کھلاڑی سائنا نہوال بی جے پی میں شامل

بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ کی موجودگی میں سائنا نہوال نے اپنی بہن کے ساتھ پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اس موقع پر ان کو گلدستہ پیش کیا گیا اور پارٹی کا کھنڈوا پہنایا گیا۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

یو این آئی

نئی دہلی: بیڈ منٹن کی مشہور کھلاڑی سائنا نہوال نے بدھ کے روز بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی۔ ہریانہ میں پیدا ہوئی 29 سالہ سائنا نہوال، حیدرآباد میں سے تعلق رکھتی ہیں اور ہندوستان کے مشہور کھلاڑیوں میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ سائنا نہوال کے ساتھ ان کی بہن چندرن شو نے بھی بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ بیڈ منٹن کی سابق نمبر ون کھلاڑی ملک کے سرکردہ ایوارڈس راجیو گاندھی کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ سے بھی سرفراز کی جا چکی ہیں۔

سائنا نہوال کی بی جے پی میں شمولیت ایسے وقت میں ہوئی جب کچھ دونوں کے بعد دہلی میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ گزشتہ سال کئی کھلاڑیوں بشمول کرکٹر گوتم گمبھیر، ببیتا پھوگاٹ نے بھی بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ہریانہ انتخابات سے پہلے ریسلر سشیل کمار اور ببیتا پھوگاٹ نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔


بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ کی موجودگی میں سائنا نہوال نے اپنی بہن کے ساتھ پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اس موقع پر ان کو گلدستہ پیش کیا گیا اور پارٹی کا کھنڈوا پہنایا گیا۔ امکان ہے کہ بی جے پی، سائنا نہوال کی خدمات دہلی اسمبلی انتخابات میں انتخابی مہم میں حاصل کرے گی۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سائنا نہوال نے کہا ”میں نے ملک کے لئے میڈلس جیتے ہیں۔ میں سخت محنت کرتی ہوں اور میں سخت محنت کرنے والوں کو پسند کرتی ہوں۔ میں نے یہ دیکھا ہے کہ وزیراعظم مودی نے ملک کے لئے بہت کچھ کیا ہے۔ میں ان کے ساتھ مل کر ملک کے لئے کچھ کرنا چاہتی ہوں۔ مجھے نریندر سر سے تحریک حاصل ہوتی ہے۔“

سائنا نہوال نے کہا کہ ان کے لئے یہ سب کچھ نیا ہے لیکن انہیں سیاست کا علم رکھنا اچھا لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کھیل کود کے فروغ کے لئے کافی کام کیا ہے۔ کھیلو انڈیا ایسا پروگرام ہے جس میں کافی حد تک کھلاڑی حصہ لیتے ہیں، کامیاب ہونے والوں کو بڑی بڑی اکیڈیمیوں میں شمولیت اور ملک کے لئے کھیلنے کا موقع ملتا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم مودی کی ستائش میں قبل ازیں کیے گئے نہوال کے ٹوئیٹس سے یہ سمجھا جا رہا تھا کہ ان کا جھکاؤ زعفرانی جماعت کی طرف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔