ایشین گیمز: میرٹھ کی دو بیٹیوں نے آج ہندوستان کی جھولی میں ڈالے 2 طلائی تمغے
ایشین گیمز میں اس مرتبہ ہندوستان کی کارکردگی ریکارڈ قائم کرنے والی ہے، 2018 ایشیاڈ میں ہندوستان نے اب تک سب سے زیادہ 80 تمغے حاصل کیے تھے اور رواں ایشین گیمز میں تمغوں کی تعداد 69 پہنچ چکی ہے۔
چین کے ہانگزوؤ میں ہو رہے ایشیائی کھیل میں ہندوستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔ اس مرتبہ ہندوستان تمغوں کے معاملے میں نیا ریکارڈ قائم کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ اب تک ہندوستان کی جھولی میں 69 تمغے آ چکے ہیں اور 80 تمغوں کا ریکارڈ توڑنے سے محض 12 تمغے پیچھے ہے۔ 2018 ایشیاڈ میں ہندوستان نے اب تک سب سے زیادہ 80 تمغے حاصل کیے تھے اور اس مرتبہ تمغوں کی تعداد 100 کو پار کرنے کا ارادہ لے کر ہندوستانی دستہ چین پہنچا ہے۔
گزشتہ دنوں کی طرح آج بھی ہندوستانی کھلاڑیوں نے کئی تمغے اپنے ملک کی جھولی میں ڈالے، لیکن ملک کا نام سب سے زیادہ روشن کیا میرٹھ کی دو بیٹیوں پارُل چودھری اور انو رانی نے۔ انو رانی نے تو خاتون کے بھالا پھینک مقابلے میں تاریخ رقم کر دی ہے۔ ایشیاڈ کی خواتین کے بھالا پھینک مقابلے میں انو نے طلائی تمغہ حاصل کیا۔ انھوں نے اپنی چوتھی کوشش میں سیزن کا سب سے بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے 62.92 میٹر دور بھالا پھینکا۔ سری لنکا کی ندیشا دلہان کو اس مقابلے میں دوسرا مقام حاصل ہوا۔
اس سے قبل میرٹھ کی دوسری بیٹی پارُل چودھری نے خواتین کی 5000 کلومیٹر دوڑ میں ہندوستان کو طلائی تمغہ دلایا۔ یہ ایشیائی کھیلوں میں ہندوستان کی 5000 میٹر دوڑ میں ہندوستان کا پہلا طلائی تمغہ ہے۔ اس سے قبل کبھی یہ کارنامہ کسی بھی کھلاڑی نے انجام نہیں دیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پارُل شروعاتی لمحات میں پیچھے چل رہی تھیں، لیکن آخر کے کچھ سیکنڈ میں انھوں نے غضب کی واپسی کی اور ایک نئی تاریخ رقم کر ہندوستان کو گولڈ دلا دیا۔ اسی مقابلے میں ہندوستان کی ایک دیگر اتھلیٹ انکیتا چھٹے مقام پر رہیں۔
بہرحال، ہندوستان میڈل ٹیلی میں اس وقت 69 تمغوں کے ساتھ چوتھے مقام پر ہے۔ ہندوستان کے حصے میں اب تک 15 طلائی، 26 چاندی اور 28 کانسے کا تمغہ آیا ہے۔ چین 297 تمغوں (161 طلائی، 90 چاندی، 46 کانسہ) کے ساتھ میڈل ٹیلی میں سرفہرست ہے۔ دوسرا مقام جاپان (130 طلائی تمغے: 33 طلائی، 47 چاندی، 50 کانسہ) اور تیسرا مقام کوریا (139 تمغے: 32 طلائی، 42 چاندی، 65 کانسہ) کو حاصل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔