چین میں کووڈ کے کیسز میں اضافے پر عالمی ردعمل
کووڈ کی نئی لہر اور اس کے ویریئنٹس کے متعلق چین کی جانب سے اطلاعات فراہم نہ کرنے پر متعدد ملکوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ چین نے تاہم کووڈ کیسز کی تعداد کے حوالے اس نکتہ چینی کو مسترد کر دیا۔
بیجنگ کی جانب سے کووڈ پر قابو پانے کے حوالے سے اپنی 'زیرو ٹالیرنس' پالیسی کو نرم کر دینے کے بعد سے چین میں کووڈ انیس کے کیسز میں ایک بار پھر تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کے بعد دنیا کے مختلف ممالک نے چین سے آنے والے مسافروں پر کئی طرح کی پابندیاں عائد کرنی شروع کردی ہیں۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ کن ملکوں نے چین سے آنے والے مسافروں کے لیے کون سے نئے ضابطے نافذ کیے ہیں:
امریکہ
امریکہ نے کہا ہے کہ پانچ جنوری سے چین سے آنے والے مسافروں کو کووڈ انیس کا ٹیسٹ لازما ً کروانا ہو گا۔ ہوائی جہاز کے ذریعہ سفر کرنے والے دو برس یا اس سے زیادہ عمر کے تمام مسافروں کو چین، ہانگ کانگ یا مکاو سے روانگی سے دو دن پہلے کووڈ ٹسٹ کے منفی نتائج کی ضرورت ہو گی۔ بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مرکز نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکیوں کو چین، ہانگ کانگ اور مکاو کے اپنے مجوزہ سفر پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔
بھارت
بھارتی وزیر صحت نے بتایا ہے کہ بھارت نے چین، جاپان، جنوبی کوریا، ہانگ کانگ اور تھائی لینڈ سے آنے والے مسافروں کے لیے کووڈ انیس منفی ٹسٹ رپورٹ لازمی قرار دی ہے۔ ان ملکوں سے آنے والے مسافروں میں اگر کووڈ انیس کی علامات پائی گئیں یا ان کا ٹسٹ مثبت آیا تو انہیں قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
جاپان
چین سے آنے والے مسافروں کے لیے جاپان میں منفی کووڈ ٹسٹ رپورٹ کی ضرورت ہوگی۔ جن افراد کا ٹیسٹ مثبت ہوگا انہیں سات دن تک قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔ یہ نئے ضابطے 30دسمبر کی نصف شب سے نافذ ہو جائیں گے۔ حکومت نے چین کے لیے پروازوں میں اضافہ کی درخواستوں کو بھی محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہانگ کانگ کی حکومت نے جاپان سے اس پابندی کو واپس لینے کے لیے کہا ہے جس کے تحت ہانگ کانگ سے جاپان جانے والے مسافروں کو صرف چار مخصوص ہوائی اڈوں پر اترنے کی اجازت ہوگی۔ ہانگ کانگ کا کہنا ہے کہ جاپان کے اس فیصلے سے تقریباً 60000 مسافر متاثر ہوں گے۔
اٹلی
اٹلی نے چین سے آنے والے تمام مسافروں کے لیے کووڈ انیس اینٹی جن سویب اور وائرس سکوینسنگ کا حکم دیا ہے۔ ملان کے مرکزی ہوائی اڈے مالپینسا نے پہلے ہی بیجنگ اور شنگھائی سے آنے والے مسافروں کی جانچ شروع کردی ہے۔ وزیر صحت اوازیو شلاسی نے مسافروں کے لیے لازمی جانچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا، "اطالوی آبادی کی حفاظت کے لیے وائرس کے ممکنہ اقسام کی نگرانی اور ان کا پتہ لگانے کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔"
تائیوان
تائیوان کے سینٹرل اپیڈیمک کمانڈ سینٹر نے کہا ہے کہ چین سے براہ راست پروازوں کے علاوہ کشتی کے ذریعہ دو جزیروں پر آنے والے تمام مسافروں کو پہنچنے پر پی سی آر ٹسٹ کروانا ہوں گے۔ جن لوگوں کے ٹیسٹ مثبت آئیں گے انہیں اپنے گھروں تک محدود تائیوان نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کیسے روکا؟رہنا ہوگا۔ اس ضابطے پر یکم جنوری سے عمل شروع ہو جائے گا۔
برطانیہ
برطانوی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق برطانیہ چین سے آنے والوں کے لیے کووڈ انیس پابندیاں عائد کرنے پر غور کرے گا، جس میں کورونا وائرس ٹسٹ بھی شامل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ برائے ٹرانسپورٹ، وزارت داخلہ اور وزارت صحت اور سماجی نگہداشت کے حکام جمعرات کو یہ فیصلہ کریں گے کہ آیا برطانیہ کو چین سے آنے والے مسافروں کے لیے کووڈ پابندیاں لگانے میں امریکہ اور اٹلی کی پیروی کرنی چاہئے۔
آسٹریلیا
آسٹریلیا نے کہا ہے کہ وہ چین سے آنے والے مسافروں کو آنے کی اجازت دینے کے بارے میں اپنے قوانین میں کوئی تبدیلی نہیں کر رہا ہے۔ وزیراعظم انتھونی البانی نے کہا کہ''اس وقت سفری ضوابط میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے لیکن ہم کووڈ کے اثرات کے حوالے سے صورتحال پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ آسٹریلیا چین اور دنیا بھر میں نگاہ رکھے ہوئے ہے۔"
فلپائن
ٹرانسپورٹ کے وزیر جیمے باوٹسٹا نے بتایا کہ جنوب مشرقی ایشیائی ملک فلپائن ''انتہائی محتاط'' ہے اور چین سے آنے والے مسافروں پر مکمل پابندی تو نہیں لیکن جانچ کی ضروریات جیسے اقدامات نافذ کر سکتا ہے۔
پاکستان
پاکستان میں کووڈ کے نئے ویرینٹس کے پھلاؤ کے خدشے کے پیش نظر حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دوسرے ممالک سے آنے والے لوگ پاکستان بھر کے ہوائی اڈوں پر تھرمل اسکینرز سے گزر کر جائیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔