اسرائیل حماس جنگ: فائر بندی میں توسیع امید کی کرن، گوٹیرش
اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ پٹی میں عبوری فائر بندی جاری ہے۔ اس دوران فریقین مزید یرغمالیوں و قیدیوں کی رہائی پر آمادہ بھی نظر آئے۔ عالمی رہنماؤں نے فائر بندی میں دو روزہ توسیع کا خیر مقدم کیا ہے۔
عسکریت پسند تنظیم حماس نے پیر کے روز گیارہ یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کے حوالے کیا جب کہ بدلے میں اسرائیل نے تینتیس فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا، جن میں تیس بچے بھی شامل تھے، جو اپنے گھروں میں پہنچ چکے ہیں۔
اس رہائی کے ساتھ ہی سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے تقریباً 240 افراد میں سے اب تک 69 رہا کیے جا چکے ہیں جبکہ فائر بندی ڈیل کے تحت اسرائیل اب تک ڈیڑھ سو فلسطینیوں کو رہا کر چکا ہے۔
امریکی اور قطری حکام نے بتایا کہ چار روزہ عبوری فائربندی میں مزید دو دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔ اسرائیل نے توسیع کے کسی معاہدے پر تبصرہ نہیں کیا تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہوکے دفتر کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی ممکنہ رہائی کے بدلے میں 50 فلسطینی خواتین کو رہا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
نیتن یاہو کے دفتر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ''حکومت نے ممکنہ طور پر رہا کیے جانے والوں کی فہرست میں پچاس خواتین کو شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے، جواسرائیلی یرغمالیوں کے آزاد کیے جانے کی صورت میں رہا کیے جائیں گے۔‘‘ وزیر اعظم نیتن یاہو نے یہ عندیہ دیا تھا کہ ہر دس اضافی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں فائر بندی میں ایک دن کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
فائر بندی میں توسیع کا خیر مقدم
عالمی رہنماؤں نے عبوری فائر بندی میں دو دن کی توسیع کا خیر مقدم کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ پٹی میں دو دن کے لیے فائر بندی میں توسیع امید اور انسانیت کی ایک کرن ہے، حالانکہ دو دن اس فلسطینی خطے کے بحران زدہ عوام کو ضروری امداد پہنچانے کے لیے ناکافی ہیں۔
گوٹیرش نے کہا، ''مجھے امید ہے کہ اس سے ہمیں غزہ کے ان لوگوں کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کا موقع ملے گا، جو بہت زیادہ مصائب کا شکار ہیں۔‘‘ امریکہ میں وائٹ ہاؤس نے بھی فا ئر بندی میں توسیع کا خیر مقدم کیا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکہ غزہ میں فائر بندی میں مزید توسیع دیکھنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ ''تمام یرغمالیوں کی رہائی چاہتا ہے اور فائر بندی میں توسیع سے یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں امدادی کارروائی ممکن ہو رہی ہے۔‘‘ اسی دوران یورپی یونین کے کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈئر لاین نے بھی عبوری فائر بندی میں توسیع کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ''میں ایک بار پھر حماس کے دہشت گردوں سے مطالبہ کرتی ہوں کہ سات اکتوبر کو اپنے ہولناک حملے کے دوران یرغمالی بنائے گئے تمام افراد کو رہا کریں۔‘‘
چار روزہ جنگ بندی منگل کو مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے ختم ہو رہی تھی۔ اب دو دن کی توسیع کے بعد یہ مدت جمعرات کی صبح سات بجے ختم ہو گی۔ امریکی صدر جو بائیڈن کے علاوہ یورپی یونین اور نیٹو نے بھی اس فائر بندی میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔