’یہ انیس ہزار یورو مجھے سڑک سے ملے،‘ خاتون تھانے پہنچ گئی

شمالی جرمنی کے چھوٹے سے قصبے روٹن بُرگ میں ایک خاتون پولیس اسٹیشن گئی تو پولیس اہلکار اس کی ایمانداری کے معترف ہو گئے۔ یہ خاتون وہ انیس ہزار یورو پولیس کو دینے گئی تھی، جو اسے سڑک پر گرے ہوئے ملے تھے۔

’یہ انیس ہزار یورو مجھے سڑک سے ملے،‘ خاتون تھانے پہنچ گئی
’یہ انیس ہزار یورو مجھے سڑک سے ملے،‘ خاتون تھانے پہنچ گئی
user

Dw

جرمنی کے شمال میں واقع سٹی اسٹیٹ بریمن کے نواح میں روٹن بُرگ نامی قصبے کی پولیس نے بدھ پچیس جنوری کے روز بتایا کہ اس خاتون کی عمر 59 برس ہے اور وہ کسی کام سے پیدل کہیں جا رہی تھی کہ اسے سڑک پر سفید رنگ کا ایک بڑا لفافہ گرا ہوا ملا۔

اس لفافے پر '19000 یورو‘ کے الفاظ لکھے ہوئے تھے۔ جب اس خاتون نے یہ لفافہ کھول کر دیکھا تو اس کے اندر واقعی انیس ہزار یورو کی نقد رقم موجود تھی۔ اس پر یہ خاتون فوراﹰ قریبی پولیس اسٹیشن گئی اور وہاں جا کر اس نے یہ رقم ان الفاظ کے ساتھ جمع کرا دی: ''مجھے یہ رقم سڑک پر گری ہوئی ملی ہے۔‘‘


اس جرمن خاتون کی ایمانداری کے معترف پولیس اہلکار اس کا شکریہ ادا کرنے کے بعد ابھی آپس میں باتیں کر ہی رہے تھے کہ اسی دوران ایک 67 سالہ شہری بڑی پریشانی میں پولیس اسٹیشن پہنچا۔ اس نے بتایا کہ اس کا ایک ایسا بڑا سفید لفافہ گم ہو گیا ہے، جس میں بہت زیادہ رقم تھی۔

اس شخص نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اپنی گاڑی میں سوار ہونے سے قبل کیش سے بھرا ہوا ایک لفافہ کار کی چھت پر رکھا تھا۔ پھر بے دھیانی میں وہ اپنی گاڑی میں بیٹھا اور گھر کی طرف روانہ ہو گیا۔ اسے اپنی اس غلطی کا احساس چند منٹ بعد ہوا لیکن تب تک کیش سے بھرا لفافہ راستے میں کہیں گر چکا تھا۔


اس پر پولیس نے اس شخص سے پوچھا کہ اس لفافے میں رقم کتنی تھی اور نوٹ کس مالیت کے تھے۔ اس شخص نے بتایا کہ کل رقم انیس ہزار یورو تھی اور یہی مالیت اس سفید لفافے پر بھی لکھی ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ اس نے پولیس کو یہ بھی بتا دیا کہ اس لفافے میں کس مالیت کے کتنے نوٹ تھے۔

پولیس نے اس شخص کے بیانات درست ثابت ہونے اور اپنی تسلی کے بعد یہ رقم واپس اس کے حوالے کر دی، جس کی مالیت امریکی ڈالروں میں تقریباﹰ 21 ہزار اور پاکستانی روپوں میں تقریباﹰ 47 لاکھ کے برابر بنتی تھی۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ اس شخص کو یہ علم بھی نہ ہو سکا کہ وہ ایماندار جرمن خاتون کون تھی، جو سڑک پر گرے ہوئے 19 ہزار یورو ملنے پر اس رقم کو لے کر سیدھی پولیس اسٹیشن پہنچ گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔