فائرنگ کا نشانہ بننے والی خاتون نے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا، پیرس پولیس
فرانسیسی پولیس کے مطابق پیرس کے ایک ریلوے اسٹیشن پر پولیس فائرنگ کا نشانہ بننے والی خاتون نے ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ لگایا اور دھمکی دی تھی کہ ’تم سب مر جاؤ گے‘۔
فرانسیسی پولیس نے کل منگل 31 اکتوبر کو پیرس کے ایک ٹرین اسٹیشن پر صبح کے مصروف اوقات میں ایک غیر مسلح خاتون کو گولی مار کر شدید زخمی کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق 38 سالہ خاتون نے 'اللہ اکبر‘ کا نعرہ لگایا اور دھمکیاں دیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے اپنی حفاظت کے خوف سے فائرنگ کی۔
ذرائع نے بتایا کہ مشرقی مضافاتی علاقے سے پیرس جانے والی ایک ٹرین کے مسافروں نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے دارالحکومت کے جنوبی کنارے پر واقع ببلیوتھیک فرانسوا متراں ریلوے اسٹیشن پر خاتون کو 'الگ تھلگ‘کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
پیرس کے دفتر استغاثہ کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ خاتون نے 'پولیس کے احکامات پر عمل کرنے سے انکار کیا‘ اور 'خود کو دھماکے سے اڑانے‘ کی دھمکی دی۔ پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ اس کے بعد دو پولیس اہلکاروں نے خاتون پر آٹھ گولیاں چلائیں اور پیٹ میں لگنے والی گولیاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں۔ اس سے قبل کہا گیا تھا کہ ایک پولیس افسر نے صرف ایک گولی چلائی تھی۔
پیرس پولیس کے سربراہ لوراں نونے کے مطابق پولیس فائرنگ سے زخمی ہونے والی خاتون آر ای آر ٹرین میں سوار تھی اور اس نے مسافروں کو دھمکی دی تھی کہ 'تم سب مرنے جا رہے ہو‘ اور اس نے 'اللہ اکبر‘ کے نعرے بھی لگائے تھے۔
پولیس سربراہ کے مطابق خاتون کو اس وقت گولیاں ماری گئیں، جب اس نے پولیس کے احکامات پر عمل کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جس وقت اس خاتون کو گولیاں ماری گئی اس وقت اس کے پاس کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں تھا۔
پیرس کے دفتر استغاثہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے دو مختلف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایک میں خاتون کے رویے کے حوالے سے تحقیقات کی جائیں گی جبکہ دوسری اس حوالے سے کی جائے گی کہ آیا پولیس کی جانب سے آتشیں اسلحے کا استعمال جائز تھا یا نہیں۔
فرانسیسی حکومت کے ترجمان اولیور ویراں نے بتایا کہ مسافروں کی جانب سے ریل آپریٹر ایس این سی ایف کو کم از کم تین کالیں موصول ہوئیں، جس کے بعد پولیس کو الرٹ کر دیا گیا تھا۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ پولیس نے صورتحال کو خطرناک سمجھتے ہوئے فائرنگ کی۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا اسٹیشن پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں اور پولیس افسران کے جسم پر موجود باڈی کیم کی فوٹیج سے اس واقعےکے حقائق کو درست طریقے سے جاننے میں مدد ملے گی۔
فرانسیسی حکومت کے ترجمان کے مطابق مذکورہ خاتون کو گشت کرنے والے فوجیوں کو دھمکیاں دینے کے الزام میں پہلے بھی سزا سنائی گئی تھی اور یہ کہ اس خاتون کی ذہنی صحت کے بارے میں سوالات تھے۔ پولیس سے تعلق رکھنے والے دو الگ الگ ذرائع کے مطابق خاتون کو قبل ازیں بنیاد پرستی کے حوالے سے واچ لسٹ میں ڈال دیا گیا تھا، مگر اب یہ بات یقینی نہیں ہے کہ آیا اس کا نام اب بھی اس فہرست میں شامل ہے یا نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔