کھانسی کے شربت پر عالمی ادارے کی بھارت کو ایک اور تنبیہہ

اقوام متحدہ کے ادارے ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ زہریلے مواد کے استعمال کے نتیجے میں ''صحت کے سنگین مسائل یا موت" ہوسکتی ہے۔ بھارتی کمپنیوں کی ادویات کے خلاف عالمی ادارہ صحت کی پانچویں وارننگ ہے۔

کھانسی کے شربت پر عالمی ادارے کی بھارت کو ایک اور تنبیہہ
کھانسی کے شربت پر عالمی ادارے کی بھارت کو ایک اور تنبیہہ
user

Dw

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھارت میں تیار کردہ 'کولڈ آؤٹ' نامی کف سیرپ (کھانسی کی شربت)کے بارے میں عالمی الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ دوا عراق میں فروخت ہو رہی ہے اور اس میں زہریلے مادے پائے گئے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او نے عالمی تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا، "یہ پروڈکٹ غیر معیاری اور غیر محفوظ ہے۔ اس کا استعمال، بالخصوص بچوں کو شدید نقصانات پہنچانے یا موت کا سبب بن سکتا ہے۔" گزشتہ دس ماہ کے دوران بھارتی مینوفیکچرز کے خلاف جاری کی جانے والی یہ پانچویں وارننگ ہے۔


زہریلے مادوں اور اس کے اثرات کے متعلق انتباہ

اقوام متحدہ کی ایجنسی، ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ اس کف سیرپ کو فورٹس (انڈیا) لیباریٹریز فار ڈابی لائف فارما نامی کمپنی نے تیار کیا ہے۔ اس میں قابل قبول حد سے زیادہ آلودگی پائی گئی ہے۔ تاہم کمپنی کے نائب صدر بالاسریندرن نے گزشتہ ماہ بلوم برگ کو بتایا تھا کہ دوا کی تیاری کے لیے ایک دوسری کمپنی کو ڈیلی کانٹریکٹ دیا گیا تھا اور جب انہوں نے کف سیرپ کا جائزہ لیا تو ان کی کمپنی کو اس نمونے میں کوئی زہریلا مواد نہیں ملا۔

عراقی مارکیٹ میں فروخت ہونے والی اس بھارتی کف سیرپ میں 0.25 فیصد ڈائیتھیلین گلائکول اور 2.1 فیصد ایتھلین گلائکول پایا گیا۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ان دونوں کیمیاوی مادوں کی قابل قبول حفاظتی حد 0.10 فیصد ہے۔ اقوام متحدہ کی ایجنسی نے مزید کہا کہ دواساز کمپنی اور فروخت کرنے والی کمپنی دونوں نے ہی مصنوعات کی حفاظت اور معیار سے متعلق ڈبلیو ایچ او کو ضمانت فراہم نہیں کی ہے۔


ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ کف سیرپ کے "زہریلے اثرات" پیٹ میں درد، قے، اسہال، پیشاب میں رکاوٹ، سرد رد، دماغی حالت میں تبدیلی اور گردے میں شدید نقصانات کی صورت میں سامنے آ سکتے ہیں، جو موت کا سبب بن سکتا ہے۔" بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں الگ الگ ٹیسٹ میں ان دواؤں کے ناکام ہونے کے بعد اب ان مصنوعات کو مارکیٹ سے ضبط کیا جا رہا ہے۔

بھارت کو متعدد میڈیکل الرٹ کا سامنا

بھارتی کمپنی میڈن فارماسیوٹیکلز کے تیار کردہ کف سیرپ کو گزشتہ سال گیمبیا اور ازبکستان میں کم از کم 89 بچوں کی ہلاکت کا سبب قرار دیا گیا تھا۔ بھارتی حکام کو رائمن لیبز کے تیار کردہ کف سیرپ میں بھی زہرے مادے ملے تھے، جو کیمرون میں بچوں کی موت کا سبب قرار دیے گئے تھے۔


مارچ میں ماریون بایو ٹیک کمپنی کا لائسنس ضبط اور اس کے بعض ملازمین کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا تھا جب اس کی تیار کردہ کف سیرپ پینے سے ازبکستان میں 18 بچوں کی موت ہو گئی تھی۔ ان واقعات کے بعد بھارت کی حکومت نے ایسے واقعات کو روکنے کے لیے برآمدات سے قبل کف سیرپ کی جانچ کو لازمی قرار دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔