سابق امریکی صدر ٹرمپ کا کیا ہوگا؟
سابق امریکی صدر نے کہا ہے کہ انہیں ممکنہ طور پر گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنی انتخابی مہم میں ایک اداکارہ کو غیر قانونی طریقے پر بھاری رقم ادا کرنے کا الزام ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے سن 2016 میں اپنے انتخابی مہم کے دوران پورن اسٹار اسٹورمی ڈینیئلز کو اپنے ساتھ مبینہ جنسی تعلق پر منہ نہیں کھولنے کے عوض غیر قانونی طورپر ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر دیے تھے۔ نیویارک کی مینہیٹن عدالت میں ٹرمپ پر اس کیس میں فرد جرم عائد کی جاسکتی ہے۔
ٹرمپ ان الزامات کو مسترد کرچکے ہیں تاہم اگر ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون برگ نے ان پر فردجرم عائد کی تو وہ امریکی تاریخ میں ایسے پہلے سابق صدر ہوں گے جن کے ساتھ ایسا ہو گا۔
ٹرمپ نے گذشتہ دنوں اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ منگل کے روز انہیں "گرفتار" کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اپنے حامیوں سے اس کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے سڑکوں پر اترآنے کی اپیل کی ہے۔ ٹرمپ کے ایک حامی گروپ نے بھی "قومی ہڑتال" اور "خانہ جنگی2.0" کی اپیل کی ہے۔
ٹرمپ کی اس اپیل کے مدنظر اور ان پر فرد جرم عائد ہونے کی صورت میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بڑے ممکنہ تشدد کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات کر رہے ہیں۔ اور وہ ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کےدرمیان کی ممکنہ جھڑپوں کے خطرے سے نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
دراصل ٹرمپ نے اپنے حامیوں پر زور دیا تھا کہ "وہ احتجاج کریں اور اپنا ملک واپس لے لیں"۔ اس نعرے نے حکام کے لیے نئے مسائل کھڑے کردیے ہیں کیونکہ چھ جنوری 2021 کے واقعات ان کے سامنے ہیں جب ٹرمپ کے پرتشدد حامیوں نے کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا۔
کیا ہے معاملہ؟
اسٹورمی ڈینیئلز کے نام سے مشہور پورن اسٹار نے گرینڈ جیوری کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں سن 2016 کے انتخاب سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے جنسی تعلقات کو ظاہر نہ کرنے کے لیے مبینہ طور پر رقم ادا کی گئی تھی۔
جنوری سنہ 2018 میں امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحریر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ کے اس وقت کے وکیل مائیکل کوہن نے ڈینیئلز کو اکتوبر 2016 میں صدارتی انتخاب سے ایک ماہ قبل ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم دی تھی۔ یہ انتخاب صدر ٹرمپ جیت گئے تھے۔ تحریر کے مطابق ایسا ڈینیئلز نے مبینہ طور پر نیشنل انکوائرر کو ٹرمپ کے ساتھ اپنے جنسی تعلق کی کہانی بیچنے کی کوشش کے بعد کیا گیا تھا۔
ٹرمپ کے سابق فکسر مائیکل کوہن نے بھی عدالتی پینل کے سامنے گواہی دیتے ہوئے ڈینیئلز کو رقم کی ادائیگی کرنے کا اعتراف کیا تھا اور کہا کہ انہیں بعد میں معاوضہ دیا گیا تھا۔ ایک اور واضح نشانی یہ ہے کہ خود ٹرمپ کو گواہی کے لیے بلایا گیا تھا تاہم انہوں نے انکار کر دیا تھا۔
ٹرمپ پر فرد جرم عائد کرنے سے ایک طویل عمل شروع ہو گا جو کئی مہینوں تک جاری رہ سکتا ہے کیوں کہ اس کیس کو قانونی مسائل کے پہاڑ کا سامنا کرنا اور جیوری کے انتخاب کی طرف جانا پڑے گا۔ تاہم فوری طور پر اس سے کئی اقدامات کو تحریک ملے گی، بشمول اس بات کی تیاری کرنا کہ ٹرمپ کو کیسے گرفتار کیا جائے۔ زیادہ امکان ہے کہ ٹرمپ حکام کے سامنے ہتھیار ڈال دیں گے۔
ٹرمپ سن 2024 کے صدارتی انتخابات میں مقابلہ کرنے کے خواہش مند ہیں۔ ایسے میں اگر ان پر فرد جرم عائد کی جاتی ہے تو یہ ر یپبلیکن پارٹی کے لیے بھی ایک بڑا امتحان ہوگا کہ آیا ان کی حمایت کی جائے یا نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔