کیا ہے ’اشٹازی‘ اور جرمن میں لوگ اس کے ریکارڈ کیوں دیکھنا چاہتے ہیں؟
اشٹازی سابقہ کمیونسٹ جرمنی (GDR) کی خفیہ پولیس تھی اور اس کی کارروائیوں کو انتہائی ظالمانہ قرار دیا جاتا تھا۔ جرمن حکومت نے اس کے ریکارڈ دیکھنے کی کھلی پیشکش کی تھی۔
اشٹازی ریکارڈ ایجنسی کو کمیونسٹ مشرقی جرمنی میں رونما ہونے والے سن 1989/90 کے پرامن انقلاب کی باقیات کا نام دیا جاتا ہے۔ اس ایجنسی کی کارروائیاں سن 1991 کے انقلاب کے بعد دم توڑ گئی تھیں۔ اب اس خفیہ تنظیم کا نام بھی تاریخ میں گم ہونے جا رہا ہے کیونکہ اس کے ریکارڈ کی عوامی جانچ پڑتال مکمل ہونے کے بعد اس مقصد کے لیے قائم ایجنسی کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریکارڈ دیکھنے والوں کی تعداد
اشٹازی ریکارڈ ایجنسی کے مطابق سابقہ مشرقی جرمنی کی وزارت برائے اسٹیٹ سکیورٹی کی خفیہ فائیلوں کو دیکھنے کی درخواستیں بہت بڑی تعداد میں موصول ہوئی تھیں۔ اس مناسبت سے ایجنسی کو تہتر لاکھ ترپن ہزار آٹھ سو پچاسی افراد نے رابطہ کیا اور ریکارڈ دیکھنے کی درخواسیتں درج کروائیں۔
ایجنسی نے یہ بھی بتایا کہ چھیالیس فیصد افراد کو اس میں دلچسپی تھی کہ اشٹازی ان کے بارے میں کیا رپورٹ مرتب کیے ہوئے تھی۔ اس میں ان کی ذاتی زندگی، سیاسی افکار اور وہاں سے فرار کے منصوبے وغیرہ شامل تھے۔ یہ تفصیلات سابقہ مشرقی جرمنی کی چالیس سالہ قیام کے مدت کے دوران اس کی خفیہ ایجنسی نے جمع کیا تھا۔
ریکارڈ محفوظ کیا گیا
کمیونسٹ مشرقی جرمن میں سن 1989/90 کے انقلاب کے دوران انسانی حقوق کے ورکروں اور تنظیموں نے اشٹازی کی بدنام کارروائیوں کے ریکارڈ کو تباہ ہونے سے بچا لیا۔ اس تناظر میں شدید تحفظات کا بھی اظہار کیا گیا لیکن انسانی حقوق کے ورکروں نے اپنی بھرپور کوشش سے اُس تاریخی ریکارڈ کو محفوظ ہونے سے بچایا ، جس میں ایک خطرناک خفیہ ایجنسی کے سیاہ کارنامے جمع تھے۔
جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے بعد ایک دفتر قائم کیا گیا اور تمام ریکارڈ اس نئے ادارہ نے اپنی تحویل میں لے لیا۔ اس ادارے کا نگران ایک فیڈرل کمشنر مقرر کیا گیا اور اس کو بعدازاں اشٹازی ریکارڈ ایجنسی کے نام سے شہرت ملی۔
فائنل رپورٹ
اشٹازی ریکارڈ ایجنسی کے موجودہ سربراہ رولینڈ ژاہن نے ادارے کی سرگرمیوں کی پندرہویں اور حتمی رپورٹ برلن حکومت کو پیش کر دی ہے۔ یہ آخری رپورت حقیقت میں اشٹازی ریکارڈ ایجنسی کے بند ہونے کا ایک طرح سے باضابطہ اعلان بھی ہے۔ رواں برس موسم گرما کے اوائل میں یہ ادارہ تاریخ کا حصہ بن جائے گا اور تمام فائلوں سمیت اکتیس برس بعد بند ہونے پر وفاقی حکومت کی آرکائیوز میں شامل کر دیا جائے گا۔ اشٹازی ریکارڈ ایجنسی کی بندش کا فیصلہ جرمن پارلیمان نے گزشتہ برس نومبر میں اپنے ایک اجلاس میں کیا تھا۔
آخری رپورٹ کے اعداد و شمار
رولینڈ ژاہن نے اپنی آخری رپورٹ میں واضح کیا کہ سن 2020 میں صرف تیئیس ہزار چھ سو چھیاسی افراد نے اشٹازی ریکارڈ کو دیکھنے کی درخواستیں دی تھیں۔ یہ سن 2019 کے مقابلے میں کم تھی اور تب پینتیس ہزار پانچ سو چون افراد نے ایسا کرنے کی درخواستیں دی تھیں۔ یہ امر اہم ہے کہ سن 2019 میں دیوار برلن کے انہدام کے تیس برس بھی مکمل ہوئے تھے۔
رولینڈ ژاہن نے رپورٹ میں بیان کیا کہ اشٹازی نے بے شمار زندگیوں میں دردناک کردار ادا کیا اور اس کی تفصیلات کئی افراد کی سوانح عمری میں ہی بیان کرنا ممکن ہو گا۔ اس ریکارڈ کو دیکھنے میں بیس فیصد افراد وہ تھے جن کا براہ راست تعلق ان لوگوں سے تھا جنہیں اشٹازی ایجنٹوں نے اپنی کارروائیوں میں ہلاک کر دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔