ڈائیورسٹی کیا ہے؟

کیا کارنیوال کی تقریبات میں ساڑھی مناسب رہے گی؟ کیا ڈرنڈل لباس کو ناپسند کرنے سے باویریا کے لوگ ناراض ہو سکتے ہیں؟ ثقافتی تخصیص اور ثقافتی پذیرائی میں ایک باریک فرق ضرور ہے۔

تنوع کا عالمی دن، ڈائیورسٹی کیا ہے؟
تنوع کا عالمی دن، ڈائیورسٹی کیا ہے؟
user

Dw

کثیر الثقافتی معاشروں میں جیو اور جینے دو کا اصول جڑیں پکڑ چکا ہے۔ ایسی سوسائٹیز میں ایک دوسرے کے معاشروں سے تہذیبی رویے مستعار لینا بھی معمول ہوتا ہے اور یہ اب ایک روایت بن چکی ہے۔ ایسا خاص طور پر غذائی عادات اور فیشن میں دیکھا جا سکتا ہے۔

لباس کے حوالے سے مغرب میں اسکرٹ، ڈریس، جینز اور قمیض اگر مستعمل ہیں تو مشرق میں ساڑھی ایک معمول کا پہناوا ہے۔ ملائیشیا میں مختلف ثقافتوں کے لباس زیب تن کرنا بھی باعثِ وقار خیال کیا جاتا ہے۔


تن آسان ثقافتی نشانات کی چوری

ثقافتی تخصیص کی کئی پرتیں ہوتی ہیں اور بسا اوقات ان کا استعمال یا انہیں معاشرت میں سمونا مشکل امر بھی ہوتا ہے اور آسان بھی قرار دیا جاتا ہے۔ فیشن کی دنیا میں مشہور برانڈ اور شخصیات کو الزام دیا جاتا ہے کہ وہ دوسرے معاشروں سے مختلف نشان، طریقے، زیورات اور لباس استعمال کرتے ہیں، جو عمومی طور پر مستعمل نہیں ہوتے ہیں۔

سن 2020 میں میکسیکو کے وزیرِ ثقافت الیخاندرو فراؤسٹو گُوریرو نے مشہور فرانسیسی ڈیزائنر ایزابیل ماراں کو ایک کھلا خط تحریر کیا تھا، اس خط میں انہوں نے سن 2020-21 کے ایک فیشن شو کا تذکرہ کیا، جس میں میکسیکو کے مشواکان علاقے کے پوریپیچا لوگوں کے لباس اور نشانات کو نمائش میں رکھے گئے پہناووں میں دکھائے گئے تھے۔


وزیر گوریرو نے واضح کیا کہ نمائش میں رکھے گئے پہناووں میں کئی نشان ایسے ہیں جن کے مقامی کلچر میں مختلف معنی ہیں۔ انہوں نے بیان کیا کہ یہ بہت قدیمی اور قدامت پسندانہ ہیں لیکن ان فنکاروں کی تعریف ضروری ہے جنہوں نے ان کو استعمال کیا۔ میکسیکن وزیر نے فرانسیس خاتون ڈیزائنر سے استفسار کیا کہ انہوں نے کس بنیاد پر ان نشانات کو استعمال کیا جو ایک کمیونٹی کا مشترکہ سرمایہ ہے۔ اس خط کے جواب میں ایزابل ماراں نے معذرت پیش کی تھی۔

سن 2021 میں مشہور فیشن برانڈ لوئی وتاں نے فلسطینی قوم پرستی کے ایک نشان کیفیلیہ کو بغیر اجازت استعمال کیا تھا۔ بعد میں لوئی وتاں نے کیفلیہ نشان کے حامل اسکارف کو مارکیٹ میں سے اٹھا لیا تھا۔


اسی طرح سن 2018 میں ایم ٹی وی ایوارڈ کی تقریب میں کم کارداشیاں کو بلیک کلچر زیب تن کرنے کے الزام کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یہ لباس ایک اور مشہور برانڈ فولانی نے تیار کیا تھا۔

احساسَ ذمہ داری

حساس ثقافتی تنظیمیں اور تعلیمی ادارے اکثر تخصیص اور توصیف کا فرق سمجھانے کے دعوے کرتے ہیں۔ برٹش کولمبیا یونیورسٹی کی ویب سائیٹ کے مطابق اگر کسی ثقافت کی تعریفیں کرتے ہوئے اس کا تعلق ایک وسیع تناظر میں دوسرے کلچرز سے جوڑیں اور اس کے لیے یہ عمل بغیر کسی اجازت سے کیا گیا ہو تو اس پر اعتراض کیا جا سکتا ہے۔ ایسے میں اگریہ تخصیص کی جائے کہ کسی کلچر کے ایک پہلو کو استعمال میں لایا جائے جیسا کہ ناپید ثقافتی نشانات، جمالیاتی یا روحانی مشقیں اور ان کی نقالی کرنا یقینی طور پر توصیفی عمل نہیں ہے۔ یہ ضروری ہے کہ تنوع کی تعریف و استعمال کرتے وقت حساسیت اور شعوری بیداری بہت ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔