نائجر:  بندوق برداروں کے حملے میں 37  افراد ہلاک

نائجر میں سرکاری حکام نے بتایا کہ بندوق برداروں نے 'ہر متحرک چیز کو گولی ماردی‘۔ مالی سے ملحق نائجر کی سرحد کے قریب ہونے والے اس تازہ ترین حملے میں 14 بچوں سمیت 37 افراد ہلاک ہو گئے۔

نائجر:  بندوق برداروں کے حملے میں 37  افراد ہلاک
نائجر:  بندوق برداروں کے حملے میں 37  افراد ہلاک
user

Dw

مغربی نائجر تشدد کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ یہاں گاوں والوں پر اکثر حملے ہوتے رہتے ہیں۔ صرف رواں سال کے دوران ہی جنگجووں نے سینکڑوں شہریوں کا قتل عام کر دیا ہے۔

تازہ ترین واقعہ کیا ہے؟

نامعلوم بندوق برداروں نے پیر کے روز مالی سے ملحق نائجر سرحد کے قریب ٹیلا بیری خطے کے بانی بانگو گاوں میں اندھا دھند فائرنگ کردی۔ ایک مقامی عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ حملہ آور موٹر سائیکلوں پر آئے تھے۔ وہ ڈیرے ڈائی گاوں میں داخل ہوئے۔ اس وقت بہت سے لوگ کھیتوں میں کام کررہے تھے۔


ایک مقامی صحافی نے اے ایف پی کو بتایا کہ حملہ آوروں نے لوگوں کو کھیتوں میں ہی گھیر لیا اور ہر متحرک اشیاء پر فائرنگ کر دی۔

ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ

ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) کی طرف سے گزشتہ ہفتے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنگجو صرف رواں سال کے دوران ہی ٹیلابیری اور پڑوسی ٹوہووا خطے میں حملے کر کے کم از کم 420 شہریوں کو ہلا ک کرچکے ہیں۔


ساحل خطے کے لیے ایچ آر ڈبلیو کے ڈائریکٹر کورائن ڈفکا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے،”مسلح اسلام پسند گروپ نے مغربی نائجر میں شہری آبادیوں پربظاہر جنگ مسلط کر رکھی ہے۔" ایچ آر ڈبلیو کا کہنا ہے کہ بہت سے معذور افراد اور متعدد بچوں کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔ ان میں ایسے بچے بھی شامل ہیں جنہیں ان کے والدین سے چھین کر گولی مار دی گئی۔

انتہا پسندوں نے حملے کرکے اسکولوں اور گرجاگھروں کو بھی تباہ کردیا جبکہ ہزاروں افراد کو اپنے گھر چھوڑ کر فرار ہونے کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے۔


نائجر، برکینا فاسو اور مالی کی سرحد پر واقع اس خطے میں سرگرم جنگجووں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان میں سے بیشترکا تعلق القاعدہ اور اسلامی ریاست (آئی ایس) گروپ سے ہے۔

حکام کی جانب سے خطے میں سکیورٹی کی کوششوں کے باوجود اس طرح کے حملے اکثر ہوتے رہتے ہیں۔ موٹر سائیکل پر سوار بندوق بردار واردات انجام دینے کے بعد سرحد پار کرکے مالی کے علاقے میں داخل ہوجاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔