امریکہ تائیوان کو 'تنہا' نہیں چھوڑے گا، نینسی پیلوسی
نینسی پیلوسی ایشیا کے اپنے دورے کے آخری مرحلے میں ٹوکیو پہنچ گئی ہیں۔ تائیوان کے اپنے متنازعہ دورے کے بعد پیلوسی نے کہا کہ امریکہ خطے کی موجودہ حالت میں کسی طرح کی تبدیلی نہیں چاہتا۔
امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے ایشیا کے اپنے دورے کے آخری مرحلے میں جمعے کے روز جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو پہنچنے پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ تائیوان کو الگ تھلگ کرنے کی چین کو اجازت نہیں دے گا۔ وہ تائیوان کے متنازع دورے، جس نے بیجنگ کو مشتعل کردیا ہے، کے بعد ٹوکیو پہنچی ہیں۔
پیلوسی نے کیا کہا؟
پیلوسی نے جاپانی وزیر اعظم فومیو کیشیدا کے ساتھ بات چیت کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "وہ تائیوان کوکسی جگہ کا دورہ کرنے سے یا اسے دیگر مقامات پر شرکت کرنے سے روکنے کی کوشش کرسکتے ہیں لیکن وہ ہمیں وہاں جانے سے روکنے کی کوشش کر کے تائیوان کو الگ تھلگ نہیں کرسکتے۔"
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نے کہا،"ہم نے اعلی سطحی دورے کیے ہیں، ہمارے سینیٹرز وہاں گئے ہیں، دوروں کا سلسلہ جاری ہے اور ہم انہیں تائیوان کو تنہا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔" پیلوسی نے کہا کہ سنگا پور، ملائشیا، تائیوان، جنوبی کوریا اور جاپان کا ان کا دورہ "صورت حال میں کسی طرح کی تبدیلی کے لیے نہیں تھا۔"
ان الزامات کے جواب میں کہ ان کے دورے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ تائیوان کی آزادی کی حمایت کرتا ہے، پیلوسی نے کہا،"ہم شروع سے ہی کہتے رہے ہیں کہ ہماری یہاں نمائندگی ایشیا میں، یا تائیوان میں، موجودہ صورت حال میں کسی طرح کی تبدیلی کے لیے نہیں ہے۔ "
انہوں نے کہا، "یہ تائیوان ریلیشنز ایکٹ کا حصہ ہے، امریکہ چین پالیسی کے تحت ہے۔ ان تمام قوانین اور معاہدوں کے تحت ہے جن کی بنیاد پر ہمارے تعلقات قائم ہیں۔ یہ دورہ آبنائے تائیوان میں امن کی صورتحال جوں کا توں برقرار رکھنے کے لیے تھا۔"
پیلوسی کی جاپانی وزیر اعظم سے ملاقات
جاپان کے وزیر اعظم فومیوکیشیدا نے کہا کہ چین کے اقدامات ہمارے خطے اور عالمی برادری کے امن و استحکام پر سنگین اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ فومیوکیشیدا نے تائیوان کے گرد فوجی مشقوں کے دوران چین کی جانب سے بیلسٹک میزائل داغنے کی مذمت کی اور انہیں ''ایک سنگین مسئلہ قرار دیا ہے جو قومی سلامتی اور شہریوں کی سکیورٹی کو متاثر کرتا ہے۔'
انہوں نے نینسی پیلوسی سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "اس بار چین کے اقدامات ہمارے خطے اور عالمی برادری کے امن و استحکام پر سنگین اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ " انہوں نے مزید کہا،"میں نے انہیں بتایا ہے کہ ہم نے فوجی مشقوں کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔" فومیو کیشیڈا نے کہا کہ انہوں نے نینسی پیلوسی کے ساتھ شمالی کوریا، چین اور روس سے متعلق معاملات کے علاوہ جیوپولیٹیکل امور پر تبادلہ خیال کیا۔
پیلوسی کے دورے سے چین ناراض
چین کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نینسی پیلوسی کے دورے نے آبنائے تائیوان کے استحکام کو نقصان پہنچایا ہے۔
چین تائیوان کو اپنی سرزمین کا ہی ایک حصہ قرار دیتا ہے۔ پیلوسی کے دورے کے بعد جوابی کارروائی کے طورپر بیجنگ میں تائیوان کے اطراف میں بڑے پیمانے پر غیر معمولی جنگی مشقیں شروع کردی ہیں۔ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کا کہنا ہے کہ اس جنگی مشق میں 100سے زائد جنگی طیارے اور 10جہاز بھی حصہ لے رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔