یوروگوائے میں ’نازی عقاب‘ سے ’امن کی فاختہ‘ بنائی جائے گی

ساڑھے تین سو کلوگرام وزنی تشدد اور جنگ کی اس علامت کو امن اور اتحاد کی علامت میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ یوروگوائےکے صدر نے کہا کہ امن کی علامت فاختہ بنانے کے لیے فنکار پابلو اتچوگری کا انتخاب کیا گیا۔

یوروگوائے میں ’نازی عقاب‘ سے ’امن کی فاختہ‘ بنائی جائے گی
یوروگوائے میں ’نازی عقاب‘ سے ’امن کی فاختہ‘ بنائی جائے گی
user

Dw

یورو گوائے تیرہ سال قبل اپنے ساحل پر دوسری عالمی جنگ کے دوران ڈوبے ہوئے ایک جرمن جنگی بحری جہاز پر پائے جانے والے کانسی کے نازی عقاب کو پگھلا کر اسے امن کی فاختہ کے طور پر دوبارہ زندہ کرے گا۔ اس بات کا اعلان اس جنوبی امریکی ملک کے صدر لوئس لاکالے پو نے جمعے کے روز دارالحکومت مونٹی ویڈیو میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 350 کلوگرام وزنی اس 'تشدد اور جنگ کی علامت‘ کو 'امن اور اتحاد کی علامت‘ میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

دو میٹر بلند کانسی کا یہ پرندہ اپنے پنجوں میں نازی سواستیکا کو جکڑے ہوئے ایڈمرل گراف شپے نامی بحری جہاز کے سامنے والے حصے پر نصب تھا۔ یہ جرمن جنگی بحری جہاز دوسری عالمی جنگ کے دوران ہونے والی پہلی بحری جھڑپوں میں سے ایک میں شامل رہا تھا۔


گراف شپے نامی جہاز کے کپتان ہانس لانگزڈورف نے 17 دسمبر 1939 کو دریاے پلاٹے کی لڑائی کے بعد نازیوں کے سب سے بڑے بحری جہازوں میں سے ایک قرار دیے جانے والےا س جہاز کو ایک باقاعدہ حکمت عملی کے تحت خود ہی تباہ کر دیا تھا۔

نازی عقاب کا دھاتی مجسمہ 2006 میں مونٹی ویڈیو کے دریاے پلاٹے میں 10 سالہ تلاش کے بعد ملا تھا۔ 2019 میں ایک عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ مجسمہ فروخت کیا جانا چاہیے، جس کی آدھی رقم حکومت کو دی جائے گی اور باقی نصف رقم اس ٹیم کو جس نے اسے تلاش کیا تھا۔ ففٹی ففٹی کی یہ تقسیم ایک معاہدے میں طے کی گئی تھی، جس پر اس نازی ایگل کو تلاش کرنے والی ٹیم نے 2004 میں یوروگوائے کی بحریہ کے ساتھ باقاعدہ دستخط بھی کیے تھے۔


تاہم اس عقاب کو ڈھونڈ نکالنے والی ٹیم نے بعد میں مقدمہ دائر کر دیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ حکومت اس معاہدے سے مکر گئی ہے۔ گزشتہ سال یوروگوائے کی سپریم کورٹ نے اس عقاب کو ریاست کی ملکیت قرار دے دیا تھا۔

یوروگوائے کے صدر نے کہا کہ امن کی علامت فاختہ کو بنانے کے لیے اسی ملک کے ایک فنکار پابلو اتچوگری کا انتخاب کیا گیا ہے، جو یہ کام متوقع طور پر اس سال نومبر میں مکمل کر لیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔