یوکرینی خواتین میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کا شوق بڑھتا ہوا

روسی فوجیوں نے یوکرین کی جنگ کے دوران کئی مقامات پر بارودی سرنگیں نصب کر دی ہیں۔ یوکرینی خواتین نے ابھی سے بارودی سرنگیں صاف کرنے کی تربیت لینا شروع کر دی ہے۔

یوکرینی خواتین میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کا شوق بڑھتا ہوا
یوکرینی خواتین میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کا شوق بڑھتا ہوا
user

Dw

یوکرینی خواتین کے لیے بارودی سرنگیں صاف کرنے کا خصوصی تربیتی کیمپ کوسووو کے مغربی شہر پیجا یا پے یا (Peja) میں شروع ہے۔ اس کورس کا انتظام مالٹا کی ایک کمپنی نے کر رکھا ہے۔ اس کمپنی کے مطابق بارودی سرنگیں صاف کرنے کی بہت مانگ ہے کیونکہ مسلح تنازعات کے کئی علاقوں میں متحارب گروپوں کا دہشت و خوف پھیلانے کا یہ آسان طریقہ ہے۔ مالٹا کمپنی کا کہنا ہے کہ بارودی سرنگوں کو صاف کرنا انسانی تنظیموں کی مدد کرنے کے علاوہ حکومتی اداروں کی معاونت بھی ہے۔

یوکرینی خواتین

روس کی یوکرین پر فوجی چڑھائی کے دو ماہ بعد ایک 20 سالہ خاتون مِنچوکووا اور ان کی پانچ دیگر ساتھی خواتین نے اپنے ملک میں بارودی سرنگوں کی صفائی میں فعال کردار ادا کرنے کا احساس ابھی سے پیدا کر لیا ہے۔ یہ خواتین کوسوو کے مغرب میں واقع چوتھے بڑے شہر پےیا میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔


مِنچوکووا نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ انہیں امید ہے کہ یوکرینی جنگ جلد ختم ہو جائے گی اور اس کے بعد ملک میں چھپائے گئے بارودی مواد کو ڈھونڈ کر زائل کرنے کا اہم ترین مرحلہ شروع ہو گا۔

مِنچوکووا کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ پروفیشن اس وقت بہت ڈیمانڈ میں ہے اور چیلنجنگ بھی ہے۔ فوجی لباس میں ملبوس نوجوان یوکرینی خاتون کا کہنا تھا کہ وہ ابھی سے امن کا خواب دیکھ رہی ہیں اور وہ اپنے لوگوں کو بہت مِس کرتی ہیں۔ کوسوو ٹریننگ سینٹر یوکرین کی دوسری خواتین کو بھی تربیت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔


بارودی سرنگیں صاف کرنے کی تربیت

پےیا شہر میں بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کی تربیت ارتور تیغانی کی نگرانی میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ 18 روزہ تربیت کا تمام کورس ورک اور پریکٹیکلز بھی تجربہ کار انسٹرکٹر تیغانی نے مرتب کیے ہیں۔

نیوز ایجنسی اے پی کو تیغانی نے بتایا کہ انہیں اس کی مسرت ہے کہ بلقان خطے کی چھوٹی سی قوم اپنے تجربات سے یوکرینی خواتین کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 23 برس قبل کوسوو میں انہیں بھی بارودی سرنگیں صاف کرنے کے مشکل امر کا سامنا رہا تھا۔ تیغانی کے مطابق جن مشکلات کا انہیں سامنا رہا تھا، وہ سب انہیں اور بقیہ لوگوں کو یاد ہے۔


یوکرین کی خواتین کے تربیتی عمل میں وہ خواتین کو کلاس روم سے باہر بھی لے کر گئے اور انہیں بارودی سرنگوں کو ڈھونڈنے کی مشق کروائی۔ پریکٹیکل ورک میں مصنوعی بارودی سرنگوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔ تربیت کی ابتدا ایک بورڈ سے کی جاتی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ بارودی مواد کی شناخت کس انداز اور طریقوں سے کی جا سکتی ہے۔ تیغانی کے مطابق ایسے کورسز سے یوکرینی افراد کو اس جنگ میں بِن پھٹے بارود اور بارودی سرنگوں کو تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔

ارتور تیغانی کو بارودی سرنگوں کے صاف کرنے کا وسیع تجربہ ہے۔ وہ انجینیئر بھی ہیں۔ وہ کوسوو کے علاوہ سری لنکا، یوگنڈا، کانگو، روانڈا اور کینیا میں بارودی سرنگیں تلاش کر کے انہیں تلف کرنے میں حصہ لے چکے ہیں۔ وہ شام اور عراق میں بھی ایسے ہی تربیتی کورسز کروا چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔