امریکہ میں میڈیا کے عملے پر فائرنگ میں ٹی وی رپورٹر ہلاک

امریکی حکام کے مطابق میڈیا ادارے کا عملہ اسی مقام پر ہونے والی فائرنگ کے ایک واقعے کی رپورٹنگ کے لیے وہاں پہنچا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعات میں ایک ہی مشتبہ بندوق بردار کے ہونے کا شبہ ہے

امریکہ میں میڈیا کے عملے پر فائرنگ میں ٹی وی رپورٹر ہلاک
امریکہ میں میڈیا کے عملے پر فائرنگ میں ٹی وی رپورٹر ہلاک
user

Dw

امریکی ریاست فلوریڈا کے معروف شہر اورلینڈو کی اورنج کاؤنٹی میں بدھ کے روز ایک میڈیا ادارے کے عملے پرفائرنگ ہو گئی، جو اسی روز اسی مقام پر ہونے والے شوٹنگ کے ایک واقعے کی کوریج کے لیے وہاں گیا تھا۔

نشریاتی ادارے 'اسپیکٹرم نیوز 13' کا کہنا ہے کہ اس کے ایک رپورٹر اور فوٹوگرافر پر گولی چلائی گئی، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ اورنج کاؤنٹی کے شیرف جان مینا کے مطابق اس واقعے میں ٹی وی رپورٹر ہلاک ہوا۔


شیرف جان مینا نے اس حوالے سے ایک پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ بدھ کے روز ہی اسی مقام پر ایک خاتون اور اس کی 9 سالہ بیٹی کو گھر کے اندر گولی مار دی گئی تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بچی موقع پر ہی ہلاک ہو گئی اور ماں کی حالت کافی تشویشناک ہے۔

اطلاعات کے مطابق بندوق بردارپہلے کی فائرنگ کے واقعے بعد وہاں سے فرار ہو گیا اور پھر کچھ وقفے کے بعد وہ پھر اسی مقام پر واپس آیا اور دوبارہ فائرنگ شروع کر دی۔


جان مینا نے میڈیا عملے پر فائرنگ کے واقعے کے بارے میں کہا کا ابھی، ''یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس (مشتبہ شخص) کو یہ بات معلوم تھی کہ وہ میڈیا سے ہیں یا نہیں۔'' ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کی جو 'نیوز وین' ہے، اس کی بھی آسانی سے شناخت نہیں کی جا سکتی تھی۔

فائرنگ کے ذمہ دار شخص کی شناخت ایک 19 سالہ شخص کے طور پر کی گئی ہے، جسے بعد میں حراست میں لے لیا گیا۔ شیرف جان مینا نے کہا کہ فائرنگ کے پیچھے کا مقصد بھی ابھی تک واضح نہیں ہے۔


انہوں نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''میں آپ سب کے ساتھ مل کر کام کرتا ہوں اور آپ میں سے بہت سے لوگوں کو جانتا بھی ہوں۔ یہ بھی معلوم ہے کہ آپ کافی مشکل کام انجام دیتے ہیں اور وہ بہت اہم کام، آپ ہماری کمیونٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے کرتے ہیں۔''

ان کا مزید کہنا تھا، ''ماں، ہو یا پھر نو سالہ بچہ اور یقینی طور پر نیوز پروفیشنل بھی، ہماری کمیونٹی میں سے کوئی بھی بندوق کے تشدد کا شکارہرگز نہیں ہونا چاہیے۔''


مینا نے کہا کہ اس سے پہلے اسی روز ایک بیس سالہ خاتون کو بھی گولی مار کرہلاک کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے ان تمام واقعات میں ایک ہی بندوق بردار شامل تھا۔ شیرف نے بتایا کہ مشتبہ شخص پر پہلے کی شوٹنگ کے لیے باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کی گئی ہے اور باقی واقعات کے لیے بعد میں اس پر الزامات عائد کیے جانے کی توقع ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔