کورونا: خوشبو مت لگائیں، چہرے پر سب خود ماسک لگا لیں گے

جرمنی میں پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کے دوران چہرے پر ماسک پہننا لازمی ہے، لیکن بعض مسافر صرف منہ ڈھانپ کر ناک کھلا چھوڑ دیتے ہیں۔ برلن کی ٹرانسپورٹ کمپنی نے ان کے لیے ایک ہتھیار تلاش کر لیا ہے۔

کورونا: خوشبو مت لگائیں، چہرے پر سب خود ماسک لگا لیں گے
کورونا: خوشبو مت لگائیں، چہرے پر سب خود ماسک لگا لیں گے
user

ڈی. ڈبلیو

جرمن دارالحکومت برلن کی ٹرانسپورٹ کمپنی 'بی وی جی‘ مسافروں سے اپیل کر رہی ہے کہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کے دوران جسم پر ڈیوڈورنٹ یا جسم کی بو دور کرنے والی مصنوعات کے استعمال سے گریز کریں تاکہ آس پاس کے تمام مسافر اس بو سے بچنے کے لیے اپنے چہرے پر درست طریقے سے ماسک پہننے پر مجبور ہوجائیں۔

بی وی جی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''بہت سارے لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنی ناک کے نیچے ماسک پہن سکتے ہیں، اس لیے ہم تھوڑی سختی برت رہے ہیں۔‘‘


جرمنی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں کئی دیگر حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال اور خریداری کے دوران دکانوں پر منہ اور ناک ڈھانپنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ جو افراد ان قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہیں انہیں سخت جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن بعض افراد اکثر غلط طریقے سے ماسک پہنے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر وہ صرف منہ ڈھانپتے ہیں اور ناک نہیں۔

بی وی جی امید کرتی ہے کہ گرمی کے دوران، مسافروں سے بھری زیر زمین ٹرین میں لوگ ایک دوسرے کی جسمانی بدبو کی وجہ سے درست طور پر ماسک پہننے پر مجبور ہو جائیں گے۔ انہوں نے طنز اور مزاحیہ انداز میں ڈیوڈورنٹ یا خوشبو کے استعمال ترک کرنے کا مشورہ دیا: ''تو، کیا اب بھی آپ اپنی ناک (ماسک سے) باہر نکالنا چاہتے ہیں؟‘‘


برلن ٹرانسپورٹ کمپنی کی اس پوسٹ نے اب تک ٹوئٹر اور فیس بُک پر دس ہزار سے زائد لائکس حاصل کیے ہیں۔ برلن کا ٹرانسپورٹ آپریٹر اپنی طنزیہ اشتہاری مہموں کے لیے کافی جانا جاتا ہے۔ برلن فیشن ویک کے دوران بی وی جی نے اپنے ایک اشتہار میں لکھا تھا، ''ہمیں خوشی ہوتی ہے، جب مسافر کم از کم کپڑے پہن کر سفر کرتے ہیں۔‘‘ اس سے پہلے بھی اپنے ایک اور طنزیہ اشتہار میں بی وی جی نے بس ڈرائیور کی اسامی کے لیے صدر ٹرمپ کو ملازمت کی پیش کش کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔