ٹک ٹاک پر پيسے کمانے کی راہ ہموار
ٹک ٹاک پاکستان ميں بھی بے انتہا مقبول ہو رہا ہے۔ اب ديگر پليٹ فارمز کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ٹک ٹاک نے بھی اشتہارات سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ايک حصہ اپنے صارفين کو دينے کے ليے اقدامات کيے ہيں۔
'ٹک ٹاک‘ نے اعلان کيا ہے کہ چند اکاونٹس کو لائيو اسٹريمز کے ليے معاوضہ وصول کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ مختصر دورانيے والی ويڈيوز کے اس پليٹ فارم کی جانب سے جاری کردہ ايک بلاگ پوسٹ ميں مطلع کيا گيا ہے کہ لائيو سبسکرپشن کا فيچر ويڈيو مواد بنانے والوں کے ليے آمدنی حاصل کرنے کے متنوع ذرائع پيدا کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
آمدنی حاصل کرنے کے ليے فيچرز انسٹاگرام اور فيس بک پہلے ہی متعارف کرا چکے ہيں۔ ٹک ٹاک پر مختصر دورانيے کی ويڈيوز شيئر کی جا سکتی ہيں اور يہ پليٹ فارم گزشتہ چند ايک سالوں ميں بے انتہا مقبول ہوا ہے۔ اس وقت ٹک ٹاک کے صارفين کی تعداد ايک بلين سے زائد ہے۔ دوسری جانب يہ پليٹ فارم اپنے سبسکرائبرز کو آمدنی حاصل کرنے کے مواقع فراہم نہ کرنے کے باعث تنقيد کی زد ميں بھی رہا ہے۔
اسی ماہ ٹک ٹاک کی جانب سے اعلان کيا گيا کہ اشتہارات سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ايک حصہ صارفين کو بھی فراہم کيا جائے گا۔ ايسا ٹک ٹاک کی طرز کے ديگر پليٹ فارمز اور اس کے حريف پہلے ہی سے کر رہے ہيں۔ پير تيئس مئی کو ٹک ٹاک نے اعلان کيا ہے کہ اسی ہفتے سے سبسکرپشن فيچر متعارف کرائی جا رہی ہے۔ ابتداء ميں يہ فيچر صرف مخصوص صارفين کو دعوت ملنے کی صورت ميں ممکن ہو گی تاہم بعد ازاں يہ تمام صارفين کے ليے دستياب ہو گی۔
لائيو سبسکرپشن فيچر سے مستفيد ہونے کے ليے صارف يا مواد بنانے والے کا اٹھارہ برس کا ہونا لازمی ہے۔ مواد ديکھنے والوں کا بھی کم از کم اٹھارہ برس کا ہونا ضروری ہے۔ کری ايٹرز کو ڈيجيٹل بيجز فراہم کيے جائيں گے۔
علاوہ ازيں ٹک ٹاک پلس پروگرام آئندہ ماہ امريکا ميں شروع کيا جا رہا ہے۔ اس کے تحت کمپنياں مخصوص کيٹيگريز ميں مواد کے ساتھ اپنے اشتہارات چلا سکيں گی۔ اس کا ايک حصہ مواد بنانے والوں کو بھی ديا جائے گا۔ چينی ٹيکنالوجی کمپنی 'بائٹ ڈانس‘ کے پليٹ فارم ٹک ٹاک کی انتظاميہ نے اس بارے ميں يک بيان جاری کيا، جس ميں کہا گيا ہے، ''ہم اشتہارات سے حاصل کردہ آمدنی کو کری ايٹرز، ميڈيا پبلشرز اور عوامی سطح پر مقبول شخصيات کے ساتھ بانٹنے کا سلسلہ شروع کرنے جا رہے ہيں۔
واضح رہے کہ ويڈيو شيئرنگ کے ديگر پليٹ فارمز جيسا کہ يو ٹيوب، انسٹاگرام اور سنيپ چيٹ پہلے ہی آمدنی بانٹنے کے پروگرام چلا رہے ہيں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔