پاکستان میں ٹیکسٹائل کی صنعت 'ایمرجنسی حالت‘ میں
پاکستانی کی ٹیکسٹائل برآمدات میں ڈرامائی طور پر کمی کا خدشہ ہے۔ اس کی بنیادی وجہ توانائی کا ملک گیر بحران ہے، جس کے باعث ٹیکسٹائل فیکٹریاں بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں۔
پاکستان حالیہ عرصے سے شدید معاشی بحران کا شکار ہے، بڑھتی مہنگائی، روپے کی قدر میں کمی، اور زر مبادلہ کے کم ہوتے ذخائر توانائی کی درآمدات میں رکاوٹ ہیں۔
علاوہ ازیں، گرمی کی شدید لہر بھی بجلی کی طلب میں اضافے کا باعث بنی ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق رواں ماہ بجلی کا شارٹ فال سات ہزار میگا واٹ تک پہنچ چکا ہے جو ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت کا پانچواں حصہ بنتا ہے۔
توانائی کی کمی نے پاکستان کی اہم ٹیکسٹائل کی صنعت کو بھی شدید متاثرکیا ہے جو ڈینم مصنوعات سے لے کر بستر کی چادروں تک کی کئی مصنوعات یورپ اور امریکہ کی منڈیوں تک پہنچاتی ہے اور ملکی برآمدات کا قریب 60 فیصد اس صنعت کی رہین منت ہے۔
صنعتی شہر سیالکوٹ کی چیمبر آف کامرس کے نائب صدر قاسم ملک نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''ٹیکسٹائل کی صنعت ہنگامی حالت میں ہے۔‘‘ قاسم ملک کا کہنا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث ٹیکسٹائل سپلائی چین میں خلل پڑتا ہے جس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس بنانے اور برآمد کرنے والی ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے شیخ لقمان امین نے خبردار کرتے ہوئے کہا، ''اگر بجلی کی کٹوتی جاری رہی تو برآمدات میں بیس فیصد سے زیادہ کی کمی ہو سکتی ہے۔‘‘
لاہور، فیصل آباد اور سیالکوٹ جیسے شہروں میں ہر بڑی فیکٹری کے اپنے پاور پلانٹس ہوتے ہیں لیکن چھوٹے اور درمیانے درجے کے کارخانے بجلی کی عدم دستیابی سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
ایسے کارخانوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ انہیں آٹھ سے بارہ گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ پیداوار کم کرنے یا پیٹرول پر چلنے والے جنریٹرز استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ جنریٹرز استعمال کرنے کی صورت میں ان کے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔
سیالکوٹ کی ایک گارمنٹس فیکٹری کے مالک عثمان راشد نے بتایا، ''ہم نئے آرڈرز قبول نہیں کر سکتے کیوں کہ ہم پہلے ہی گزشتہ آرڈرز پورے نہیں کر پا رہے۔ یہ سلسلہ یوں ہی جاری نہیں رہ سکتا۔‘‘
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ ملکی معاشی مسائل کے باوجود رواں مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کی ایک بنیادی وجہ یہ بھی رہی کہ بھارت اور بنگلہ دیش کی نسبت پاکستان میں کورونا کے باعث عائد کردہ پابندیاں پہلے ختم کر دی گئی تھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔