دنیا بھر کے ملازمین گھر سے کام کرنے کے خواہاں، سروے
ستائیس ملکوں میں سے چھتیس ہزار جوابات کی روشنی میں مرتب کیے گئے نتائج کے مطابق ورکر گھروں سے کام کے دورانیے میں اضافہ چاہتے ہیں۔ تاہم کمپنیاں اور ان کے باسز ورکروں کو دفتر میں دیکھنا چاہتے ہیں۔
ایک تازہ بین الاقوامی مطالعے کے نتائج کے مطابق دنیا بھر میں گھر سے کام کرنے والے ورکروں کی اتنی بڑی تعداد اس سے قبل کبھی نہیں دیکھی گئی اور یہ افراد گھروں سے کام کرنے کے اپنے موجودہ دورانیے میں اضافے کے بھی خواہاں ہیں۔
جرمنی کے آئی ایف او انسٹی ٹیوٹ فار اکنامک ریسرچ کی جانب سے شائع ہونے والے ایک سروے کے مطابق 27 ممالک میں تمام صنعتوں اور دیگر شعبوں میں ملازمین نے فی ہفتہ تقریباﹰ ڈیڑھ دن گھر سے کام کیا۔
اڑھائی سال سے جاری کرونا کی عالمی وبا کے دوران جرمنی میں تاہم ورکروں کے گھر سے کام کرنے کا اوسط دورانیہ اس سروے کے نتائج سے تھوڑا کم یعنی فی ہفتہ ایک چوتھائی دن بنتا ہے۔ اس سروے کے نتائج کے مطابق وکروں کے گھروں سے کام کرنے کا دورانیہ فرانس میں 1.3، امریکہ میں 1.6 اور جاپان میں 1.1 دن ہے۔ آئی ایف او کے ایک محقق اور وکروں کے گھر سے کام کرنے کے مطالعے کے ایک شریک مصنف ماتھیاس ڈولز کے مطابق، '' جس طرح کرونا کی وبا نے انتہائی مختصر وقت میں کام سے جڑی زندگی کو الٹ پلٹ کر رکھ دیا، اس سے پہلے اس طرح کا کوئی بھی واقعہ نہیں ہوا۔‘‘
جرمن سائنسدان نے سٹین فورڈ اور پرنسٹن یونیورسٹیوں سمیت امریکہ، برطانیہ اور میکسیکو کے پانچ دیگر تحقیقی اداروں کےساتھ اشتراک میں سروےکیا۔ ڈولزکے مطابق اس اسٹڈی کے نتائج اوسط اقدار کی بنیاد پر مرتب کیے گئے ہیں کیونکہ ڈولز کے بقول کچھ صنعتوں میں گھر سے کام کرنا بالکل بھی ممکن نہیں ہے۔
یہ سروے برطانوی مارکیٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ 'ریسپانڈی‘ نے کیے تھے۔ ایڈجسٹمنٹ کے بعد اس سروے کے تنائج مجموعی طور پر تقریباﹰ 36,000 جوابات پر مبنی ہیں۔ دو مرحلوں پر مشتمل یہ سروے 2021 ء کے موسم گرما اور اس رواں سال جنوری اور فروری کے مہینوں میں کیا گیا۔
اس سروے میں ایک اور بین الاقوامی اشتراکیت کا انکشاف ہوا ہے وہ یہ کہ ملازمین اپنے باسز کے مقابلے میں گھر سے کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔اس سروے میں شامل تمام 27 ممالک میں اوسطاﹰ 36,000 جواب دہندگان ہفتے میں 1.7 دن گھرسےکام کرنا چاہتے تھے۔ کمپنیاں اپنے عملے کودفتر میں زیادہ دیکھنا چاہتی ہیں۔ اس ضمن میں کمپنیوں کی طرف سے اپنے ملازمین کے لئے اوسطاﹰ ہر ہفتے گھر سے صرف 0.7 دن کام کرنے کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔
سروے کے مطابق جنوبی کوریا میں لوگ اپنے گھر سے کم سے کم یعنی ہر ہفتے صرف آدھا دن کام کرتے ہیں۔ تاہم جنوبی کوریا سمیت متعدد ممالک میں خاص طور پر اعلیٰ تعلیمی قابلیت کے حامل کارکنوں کے ایک بڑی تعداد نے اس سروے میں حصہ لیا، لہذا یہ نتائج تمام ممالک کے لئے یکساں موازنہ پیش نہیں کرتے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔