اسپین میں نائٹ کلب میں آگ لگنے سے چھ افراد ہلاک

اسپین میں مُورسیا کے صوبے کے اسی نام کے شہر میں ایک نائٹ کلب میں آتش زدگی کے واقعے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ سانحہ اتوار یکم اکتوبر کی صبح پیش آیا جبکہ چار افراد زخمی بھی ہو گئے۔

اسپین میں نائٹ کلب میں آگ لگنے سے چھ افراد ہلاک
اسپین میں نائٹ کلب میں آگ لگنے سے چھ افراد ہلاک
user

Dw

ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ایمرجنسی سروسز کے محکمے کے حکام نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کم از کم چھ ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ملک اسپین کے تقریباﹰ ساڑھے چار لاکھ کی آبادی والے اس شہر کے ایک نائٹ کلب میں آگ لگنے کی پہلی اطلاع اتوار کی صبح مقامی وقت کے مطابق چھ بجے ملی، جس کے بعد فائر بریگیڈ کا عملہ اور امدادی کارکن موقع پر پہنچ گئے۔


نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ امدادی کارکن کافی دیر تک کوششوں کے بعد اس نائٹ کلب میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے اور وہاں پہلے انہیں چار افراد کی لاشیں ملیں، جس کے کچھ ہی دیر بعد مزید دو افراد کی لاشیں بھی مل گئیں۔ زخمیوں میں سے دو عورتیں ہیں اور باقی دو مرد۔ عورتوں کی عمریں بائیس اور پچیس برس بتائی گئی ہیں جبکہ دونوں زخمی مردوں کی عمریں چالیس اور پچاس برس کے درمیان ہیں۔ یہ چاروں آگ کے شعلوں کی زد میں آ کر اور زہریلے دھوئیں کی وجہ سے زخمی ہوئے۔

آگ لگنے کی وجہ تاحال نامعلوم

ایمرجنسی سروسز کے محکمے کے حکام کے مطابق یہ آگ مُورسیا کے 'تھیٹر‘ نامی نائٹ کلب میں لگی، جسے عرف عام میں 'فونڈا میلاگروس‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ریسکیو ٹیموں کی طرف سے جاری کردہ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا تھا کہ کسی طرح فائر بریگیڈ کے کارکن اس نائٹ کلب میں لگی آگ بھجانے کی کوششیں کر رہے تھے۔


یہ واضح نہیں کہ اس نائٹ کلب میں آگ کس وجہ سے لگی۔ آتش زدگی کے نتیجے میں اس کلب کی عمارت کا سامنے کا حصہ بری طرح جل گیا۔ اس نائٹ کلب میں ویک اینڈ کی وجہ سے مہمانوں کا رش معمول سے کافی زیادہ تھا۔

مُورسیا میں ایمرجنسی سروسز کے اعلیٰ حکام کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ''فائر فائٹر ابھی تک آگ کے شعلوں پر قابو پانے کی جدوجہد میں ہیں۔‘‘ مُورسیا کی مقامی حکومت نے بھی اس سانحے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے خاندانوں کے ساتھ تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔