ٹی20 ورلڈ کپ: بنگلہ دیشی کرکٹر کا ویراٹ کوہلی پر سنگین الزام
بھارت کے ہاتھوں پانچ رن سے شکست کے بعد بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے کپتان نورالحسن نے ویراٹ کوہلی پر"فیک فیلڈنگ" کا الزام لگایا ہے۔ اگر امپائر نے صحیح فیصلہ کیا ہوتا تو بنگلہ دیش کو پانچ رن مل جاتے۔
ایڈیلیڈ میں کھیلے جانے والے ٹی20 ورلڈ کپ میچ کے دوران جس واقعے کی بنیاد پر بنگلہ دیشی کپتان نورالحسن نے بھارتی کرکٹر ویراٹ کوہلی پر فیک فیلڈنگ کا الزام لگایا ہے وہ میچ کا ساتواں اوور تھا۔
میچ میں زبردست فارم میں چل رہے بنگلہ دیشی اوپنر لٹن داس 24 گیندوں پر 56 رن بناکر کھیل رہے تھے۔ میچ کے ساتویں اوور میں اکشر پٹیل کی دوسری گیند پر انہوں نے باونڈری کی جانب گیند کھیلی۔ پہلا رن لینے کے بعد جیسے ہی وہ دوسرا رن لینے کے لیے دوڑے، 30 گز کے دائرے میں کھڑے ویراٹ کوہلی نان اسٹرائیکر اینڈ پر گیند پھینکنے کی ایکٹنگ کرتے دکھائی دیے۔ یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب باونڈری سے وکٹ کیپر کی جانب پھینکا گیا ارشدیپ سنگھ کا تھرو کوہلی کی دائیں جانب سے گزر رہا تھا۔ بنگلہ دیشی کھلاڑی نے رن پورا کر لیا اور باونڈری سے گیند وکٹ کیپر دنیش کارتک کے دستانوں میں گئی۔
ضابطے کے مطابق بلے باز کی توجہ بھٹکانا غلط ہے اور اسے فیک فیلڈنگ کہا جاتا ہے۔
بارش کی وجہ سے 20 کے بجائے 16 اوورز کا کر دیا جانے والا ٹی ٹونٹی کا یہ میچ بھارت نے پانچ رنوں سے جیت لیا۔ اس فتح کے بعد بھارت کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات قوی ہوگئے ہیں۔
بنگلہ دیشی کرکٹر نے کیا کہا؟
میچ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نورالحسن نے مذکورہ واقعے کا ذکر کیا اور ویراٹ کوہلی پر فیک فیلڈنگ کا الزام لگایا۔ نورالحسن کا کہنا تھا، "ہم سب نے دیکھا کہ میدان گیلا تھا۔ اگر ہم تمام باتوں کا ذکر کر رہے ہیں تو یہ کہنا پڑے گا کہ میچ میں ایک "فیک تھرو" بھی تھا۔ پنالٹی کے طور پر ہمیں پانچ رن مل سکتے تھے۔ یہ بات ہمارے لیے فائدے مند ثابت ہوسکتی تھی۔ لیکن یہ بھی نہیں ہوا۔"
کرکٹ کا 'ان فیئر پلے' کا ایک ضابطہ بلے باز کو جان بوجھ کر توجہ بھٹکانے، دھوکہ دینے یا رخنہ ڈالنے سے روکتا ہے۔ اور اگر امپائر کو لگے کہ ایسا ہوا ہے تو وہ اس گیند کو ڈیڈ بال قرار دیتے ہوئے بلے بازی کرنے والی ٹیم کو پانچ رن دے سکتا ہے۔ تاہم اس میچ میں ایسا ہوا نہیں۔
بنگلہ دیش پر بھارت کی سنسنی خیز فتح کے دوران یہ واقعہ ان تین واقعات میں سے ایک تھا جس نے امپائرنگ کی جانب لوگوں کی توجہ کھینچی۔
پہلا واقعہ بھارت کی اننگز کے دوران 16 ویں اوور میں پیش آیا۔ جب کوہلی کو لگا کہ حسن محمود نے اپنے اوور میں دو باونسر ڈال دیے، انہوں نے امپائر کی جانب نو بال کا اشارہ کیا اور امپائر ایراسمس نے نو بال دے دیا۔ جس پر شکیب الحسن اور کوہلی کے درمیان تکرار ہوگئی اور امپائر کو بیچ بچاو کرنا پڑا۔ بہر حال دونوں کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا۔
دوسرا واقعہ اس وقت پیش آیا جب ساتویں اوور کے اختتام اور بارش کے بعد کھیل دوبارہ شروع ہوا۔ اس وقت بنگلہ دیش نے کسی نقصان کے بغیر 66 رن بنالیے تھے اور ڈی ایل ایس کے لحاظ سے 16 رن سے آگے تھا۔ اس وقت شکیب الحسن نے میدان کو چھو کر دیکھا اور میچ کے افسران سے بات چیت کی۔ ان کے انداز سے محسوس ہو رہا تھا کہ وہ مطمئن نہیں ہیں۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
کوہلی کے مبینہ فیک فیلڈنگ کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے متعدد افراد اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کرکٹ کے تجزیہ کار ناظم چوہدری نے ٹوئٹ کیا، "کوہلی کو فیک فیلڈنگ کے ذریعہ بنگلہ دیشی بلے باز شانتوکی توجہ بھٹکاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ضابطے کے تحت بھارت پر پانچ رن کی پنالٹی لگنی چاہئے تھی۔ لیکن امپائر نے کچھ نہیں کیا۔"
کارتک نامی ایک بھارتی صارف نے لکھا، "میں ذاتی طور پر فیک فیلڈنگ پر پنالٹی کے حق میں نہیں ہوں، لیکن یہ یقینی طور پر فیک فیلڈنگ تھی۔" ایک دیگر بھارتی صارف کا کہنا تھا، "الزام لگانے سے قبل تمام ضابطوں کو ٹھیک سے پڑھنا چاہئے۔"
اس واقعے پر پاکستان میں بھی ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ مصباح الدین نامی ایک یوزر نے ٹوئٹ کیا ہے کہ یہ فیک فیلڈنگ تھی جسے امپائر نے نظر انداز کر دیا۔ پاکستانی صحافی احتشام الحق نے امپائروں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا، "بھارت کو مبارک باد، سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے۔"
انہوں نے جو تصویر شیئر کی ہے ان میں سے ایک میں پاکستانی کرکٹر بابر اعظم امپائر کو کچھ سمجھا رہے ہیں اور دوسری تصویر میں بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن امپائر سے بات کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔