پاکستان ایک مختلف 'آئی ٹی‘ کا ایکسپرٹ ہے، بھارتی وزیر خارجہ

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ بھارت کو آئی ٹی یعنی انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل ہے لیکن اس کا پڑوسی، پاکستان، بھی ایک مختلف قسم کی آئی ٹی یعنی 'انٹرنیشنل ٹیررازم‘ میں ایکسپرٹ ہے۔

پاکستان ایک مختلف 'آئی ٹی‘ کا ایکسپرٹ ہے، بھارتی وزیر خارجہ
پاکستان ایک مختلف 'آئی ٹی‘ کا ایکسپرٹ ہے، بھارتی وزیر خارجہ
user

Dw

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان پر بالواسطہ طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئی ٹی یعنی 'انٹرنیشنل ٹیررازم' میں ایکسپرٹ ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ ’’اگر آج ہمارے خلاف دہشت گردی کی حمایت کی جا رہی ہے تو کل آپ کو بھی اس کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔‘‘

بھارتی وزیر خارجہ گزشتہ دنوں گجرات میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا، ''ہمارا ایک پڑوسی ہے، جیسا کہ ہم آئی ٹی کے یعنی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایکسپرٹ ہیں ویسے ہی وہ انٹرنیشنل ٹیررازم کا ایکسپرٹ ہے۔"


جے شنکر نے مزید کہا، ''یہ(دہشت گردی) بہت برسوں سے چل رہی ہے اور ہم اس کا سامنا کر رہے ہیں۔ لیکن اب ہم دنیا کو یہ سمجھانے میں کامیاب ہوگئے ہیں کہ دہشت گردی کو سیاست میں شامل نہ کریں۔ کیونکہ دہشت گردی، دہشت گردی ہے۔ آج ہمارے خلاف کی جارہی ہے، کل آپ کے خلاف ہوگی اور ضرور ہوگی۔‘‘

بھارتی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے حوالے سے ہم دنیا کے موقف کو بڑی حد تک تبدیل کرنے میں کامیاب رہے ہیں: ''پہلے دنیا یہ سمجھتی تھی کہ اگر دہشت گردی کہیں ہو رہی ہے تو ہمیں اس کی کیا پرواہ، لیکن اب دنیا دہشت گردی کو کم برداشت کرتی ہے اور اسی وجہ سے دہشت گردی کرنے والے ممالک پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اور جب کبھی کسی ملک کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو اس کا خاطر خواہ جواب دیا جاتا ہے۔ سفارت کاری بھی اس کی ایک مثال ہے۔‘‘


دہشت گردی کے خلاف بھارت کی سفارت کاری

بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نریندر مودی حکومت کی سفارت کاری سے دیگر ملکوں کو بھی دہشت گردی پر سنجیدگی سے غور کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا، ''یہ نریندر مودی کی سفارت کاری تھی جس نے دیگر ملکوں کو دہشت گردی کے حوالے سے سنجیدہ ہونے پر مجبور کیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ''دنیا کا کوئی ملک دہشت گردی پر اس طرح عمل نہیں کرتا جیسا کہ پاکستان نے کیا ہے۔ آ پ کو یہ بات صاف نظر آجائے گی کہ پاکستان نے پچھلے برسوں میں بھارت کے خلاف دنیا بھر میں کیا کیا ہے۔ ممبئی پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد ہمارے لیے یہ ضروری ہو گیا تھا کہ ہم اپنے بارے میں یہ واضح کردیں کہ اس طرح کا رویہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس کے سنگین مضمرات ہوں گے۔‘‘


بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بھارت دیگر ملکوں کو یہ سمجھانے میں کامیاب رہا کہ اگر دہشت گردی کو نہیں کچلا گیا تو یہ مستقبل میں ان کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، ''خواہ کوئی ملک کتنا بھی طاقت ور ہو یہ صرف اس کی ذمہ داری نہیں ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے رکن ملکوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔‘‘

بھارت مختلف بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کی جانب سے مبینہ دہشت گردی کا معاملہ اٹھاتا رہا ہے۔ حالانکہ پاکستان بھی بین الاقوامی فورمز پر بارہا یہ بات کہتا رہا ہے کہ وہ خود ہی دہشت گردی کا شکار ہے۔


پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ ماہ شنگھائی تعاون تنظیم کی ازبکستان میں منعقدہ سمٹ میں کہا تھا، ’’ہمارا ملک دہشت گردی کا شکار رہا ہے۔ میں ماضی میں نہیں جانا چاہتا لیکن یہ بات سب کو معلوم ہے کہ دہشت گردی کے عفریت کو شکست دینے کے لیے ہم نے کتنی قربانیاں دی ہیں۔ ہزاروں پاکستانی، بھائی، بہن اور مائیں شہید ہوگئیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔