یوکرین پر روسی حملے 'ریاستی دہشت گردی' ہیں
جرمنی کی نائب وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ روس کے 'دہشت گردانہ طریقہ کار' کی وجہ سے معصوم افراد مارے جا رہے ہیں اور یوکرینی شہروں اور تنصیبات پر اس کے مسلسل فضائی حملے 'ریاستی دہشت گردی' کے مترادف ہیں۔
جرمن نائب وزیر خارجہ آنا لیورمان نے بدھ کے روز کییف کا دورہ کیا۔ وہ یوکرینی دارالحکومت کا دورہ کرنے والے سات اعلیٰ سطحی یورپی وزراء کی ٹیم میں شامل تھیں۔ لیورمان نے ڈی ڈبلیو کے نمائندے نک کونولی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، "کییف میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے دیکھ کر میں انتہائی صدمے میں ہوں۔"
انہوں نے مزیدکہا، "ہمارے یوکرینی میزبان ہمیں بموں کا نشانہ بننے والے مقامات دکھانے کے لیے لے گئے۔ تین معصوم افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے اور یہ سب کچھ روس کی ریاستی دہشت گردی کی وجہ سے ہوا تھا۔ جرمنی کی سرحدوں سے صرف چند گھنٹے کے سفر پر واقع، یہاں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انتہائی تشویش ناک ہے۔"
ان کا یہ بیان اسی روز آیا ہے جب یورپی یونین کے قانون سازو ں نے روس کو دہشت گردی کا "ریاستی اسپانسر" قرار دینے کے حوالے سے ووٹ کیا۔
یورپی وزراء کے وفد کے کییف کے مذکورہ دورے کی نوعیت بڑی حد تک علامتی ہے کیونکہ اسے یورپی یونین کے کسی مخصوص قانونی فریم ورک کی تائید حاصل نہیں ہے۔
یوکرین پر روسی فضائی حملے
روس نے حالیہ ہفتوں میں پورے یوکرین میں شہری بنیادی ڈھانچوں پر اپنے فضائی حملے تیز کر دیے ہیں۔ اس کی وجہ سے ہزاروں افراد متاثرہوئے ہیں اور ایسے وقت میں بڑے پیمانے پر لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے جب سخت سردیوں کا موسم ہے۔
سرکاری بجلی کمپنی یوکرانرجونے کہا کہ فضائی حملوں میں اس کی تنصیبات کو بھاری نقصان پہنچا ہے جب کہ صدر وولودیمیر زیلنسکی نے روس پر سردی کو "بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار" کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا۔
زیلنسکی نے بدھ کے روز اقو ام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا کہ روس نے صرف بدھ کے روز ہی تقریباً 70 میزائل داغے۔ ان میزائلوں کے ذریعہ ہسپتالوں، اسکولوں، بنیادی ڈھانچوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
یورپ یوکرین کی کس طرح مدد کر رہا ہے؟
روس کی وجہ سے بڑھتے ہوئے بحران کے مدنظر یوکرین کے یورپی اتحادیوں نے کییف کی امداد جاری رکھنے کا وعدہ کیا۔ لیورمان کا کہنا تھا، "یہ واضح ہے کہ پوٹن چاہتے ہیں کہ یوکرین اس موسم سرما کے دوران سردی اور تاریکی میں ڈوب جائے۔ یوکرینی تمام مشکلات کا بڑی بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں اور ہم انہیں درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں مدد دینے کے لیے یہاں ہیں۔ ہم یہ باتیں صرف حوصلہ افزائی کے لیے نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہم عملی اقدام بھی کریں گے۔"
انہوں نے کییف میں یوکرین کی مدد کے لیے 55 ملین ڈالر کی اضافی رقم کا بھی اعلان کیا۔ ان میں جنریٹرز شامل ہیں جو اگلے چند دنوں میں یوکرین پہنچ جائیں گے۔
لہر مان کا کہنا تھا، "یوکرین کو ہماری مکمل حمایت حاصل ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یورپی یونین کی رکنیت ملنے کے بعد نہ صرف یوکرین کو فائدہ ہوگا بلکہ یوکرین کی موجودگی میں یورپی یونین بھی ایک بہتر مقام بنے گا۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔