دہائیوں تک جاری رہنے والی جنسی زیادتیاں
فرانسیسی وزارت کھیل کی ایک تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فرانس کی آئس اسکیٹنگ فیڈریشن کئی دہائیوں تک جنسی زیادتی کے واقعات سے پُر رہی ہے۔ آئس اسکیٹنگ کی کھلاڑیوں نے اپنی آپ بیتیاں بھی بیان کی تھیں۔
فرانسیسی آئس اسکیٹنگ فیڈریشن میں 20 سے زائد کوچز کو اب جنسی زیادتی کے الزامات کا سامنا ہے۔ ریپ کا ایک الزام سامنے آنے کے بعد کئی کھلاڑیوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والی جنسی زیادتی کے واقعات کو عوامی سطح پر بیان کیا تھا۔
فرانسیسی وزارت برائے کھیل اور امورِ نوجوانان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں ایک تفتیشی رپورٹ مرتب کی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق ملک کے آئس اسپورٹس کی فیڈریشن کے بیس سے زائد اسکیٹنگ کوچز کے بارے میں ایسے شواہد ملے ہیں، جن سے واضح ہوتا ہے کہ یہ تیس سال سے زائد عرصے تک منظم انداز سے نوجوانون اسکیٹرز کا جنسی استحصال کرتے رہے۔
وزارت کھیل کی اس تفتیش کا آغاز رواں برس فروری میں تب ہوا تھا جب آئس اسکیٹر سارہ ابیتبول نے اپنی ایک کتاب میں جنسی زیادتی کے الزامات عائد کیے تھے۔ دس مرتبہ فرنچ چمپیئن رہنے والی سارہ ابیتبول نے اپنے کوچ گیلے بائر پر الزام عائد کیا تھا کہ سن 1990 تا 1992 جب وہ ٹین ایجر تھیں اور نیشنل اسکیٹنگ اکیڈمی میں تھیں، وہ انہیں متواتر ریپ کرتے رہے۔ اس الزام کے بعد پراسیکیوٹرز نے ریپ کے ان الزامات کی تفتیش کا عمل شروع کر دیا تھا۔
جنوری میں ابیتبول کی کتاب شائع ہوئی تھی اور اسی تناظر میں گزشتہ بیس برس سے زائد عرصے سے آئس اسپورٹس فیڈریش کی سربراہی کرنے والے ڈیڈے گائلہاگو کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اس معاملے میں بائر کے جرم پر پردہ ڈالنے اور انہیں بچانے کی کوشش کی۔
اس حوالے سے تفتیش کے لیے وزارت کھیل نے ایک خصوصی پلیٹ فارم تشکیل دیا تھا، جس کے ذریعے ایتھلیٹس کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے۔ اس تفتیشی ٹیم کے قیام کے بعد کئی خواتین نے جنسی زیادتی سے متعلق اپنے بیانات ریکارڈ کروائے اور یوں شواہد اکٹھے ہوتے چلے گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Aug 2020, 6:11 AM