اڑتيس سال قبل لاپتہ ہونے والے شخص کی باقيات دريافت
اڑتيس برس قبل ايک جرمن شہری امريکا کے ايک پارک ميں لاپتہ ہو گيا تھا۔ اُس وقت اُس کی تلاش کی تمام تر کوششيں بے نتيجہ ثابت ہوئیں مگر اب اس کہانی نے اچانک ايک موڑ ليا۔
روڈی موڈر آج سے قريب اڑتيس سال قبل 'روکی ماؤنٹين نيشنل پارک‘ اسکيئنک کرنے گيا تھا۔ موڈر مغربی جرمنی کا رہنے والا تھا اور اس وقت اس کی عمر ستائيس برس تھی۔ فروری سن 1983 ميں وہ دو يا تين ايام پر مشتمل اسکيئنگ کے ايک ٹور پر روانہ ہوا تھا اور پھر آج تک نہيں ملا۔ اس کی گمشدگی کی رپورٹ چھ دن بعد درج کرائی گئی تھی۔
روڈی موڈر کی کہانی نے گزشتہ برس اگست ميں ايک حيرت انگيز موڑ ليا۔ ايک ہائکر کو پارک کے 'اسکليٹن گلچ‘ نامی علاقے ميں انسانی ہڈياں دريافت ہوئيں۔ اس وقت فوری طور پر تفتيش نہيں کی جا سکی کيونکہ پارک کے عملہ جنگلاتی آگ سے نمٹنے ميں مصروف تھا۔ پھر موسم سرما آ گيا اور عين اسی علاقے ميں شديد برف باری ہو گئی۔
وسطی امريکا کی رياست کولوراڈو ميں 'روکی ماؤنٹين نيشنل پارک‘ ميں عملے نے اس سال پھر يہ کيس اٹھايا۔ پارک رينجرز کو اسکی، چھڑی، جوتے اور ديگر کئی ذاتی اشياء برآمد ہوئيں، جن کے بارے ميں ان کا خيال ہے کہ وہ روڈی موڈر کی ہيں۔ متعلقہ ماہرين ے دانتوں کا معائنہ کر کے شناخت تک پہنچنے کی کوشش کی مگر يہ بھی بے نتيجے ثابت ہوا۔ 'روکی ماؤنٹين نيشنل پارک‘ کے حکام نے پھر بھی يہ کيس بند کر ديا ہے اور وہ باقيات کی منتقلی کے ليے جرمن حکام کے ساتھ رابطے ميں ہيں۔
روڈی موڈر ايک تجربہ کار کوہ پيما تھا۔ وہ امريکا ميں اپنی گمشدگی سے قبل فورٹ کالنز کے علاقے ميں رہ رہا تھا۔ وہ تيرہ فروری سن 1983 کے دن تھنڈر پاس کے راستے اپنے ٹور پر نکلا تھا۔ اس کے ساتھ رہنے والے لڑکے نے انيس فروری کو اطلاع دی کہ روڈی غائب ہے۔ اگلے ہی دن اس کی تلاش کا کام شروع کر ديا گيا ليکن تيس سينٹی ميٹر تک پڑنے والی برف کی وجہ سے حکام اپنا کام صحيح طرح نہيں کر پائے۔ برف کی وجہ سے اس کے پيروں وغيرہ کے نشانات چھپ گئے تھے۔ چار دن کی تلاش کے بعد پارک کے عملے کو صرف اس کی کھانے پينے کی کچھ اشيا مليں۔ بعد ازاں ايک غار کے منہ سے موڈر کا سليپنگ بيگ اور چند ديگر چيزيں ملی تھيں۔ سرچ آپريشن ميں کتے اور ہيلی کاپٹر تک استعمال کيا گيا تھا۔
بعد ازاں اس سال موسم بہار اور موسم گرما ميں کئی مرتبہ اسے تلاش کرنے کی کوششيں کی گئيں جو بے نتيجے ثابت ہوئيں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔