ماحولیاتی تبدیلیاں: اقوام متحدہ سربراہی اجلاس سے قبل بڑا مظاہرہ
پائیدار ترقی کے اہداف پورے نہ ہونے کے خدشات کے بعد مظاہرین قدرتی ایندھن کا استعمال بند کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی میٹنگ سے ٹھیک پہلے نیویارک میں مظاہرے ہوئے۔
نیویاک شہر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس شروع ہونے سے قبل اتوار کے روز منہیٹن کی سڑکوں پر ہزاروں ماحولیاتی کارکنوں کا گویا سیلاب آگیا۔ مظاہرین نے 'فوصل فیول کا استعمال ختم کریں '، 'ماحولیاتی ایمرجنسی کا اعلان کریں '، 'میں نے آگ اور سیلاب کے لیے ووٹ نہیں دیا'، جسے نعروں والی تختیاں اٹھارکھی تھیں۔
انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن اور عالمی رہنماوں سے اپیل کی فوصل یا قدرتی ایندھن کے استعمال کو مرحلہ وار ختم کریں کیونکہ ماحولیاتی تبدیلیوں میں ان کا زبردست کردار ہے۔ صدر بائیڈن ان عالمی رہنماوں میں شامل ہیں جو منگل کے روز سے شروع ہونے والے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔
نوجوانوں پر مشتمل ماحولیاتی کارکنوں کے گروپ 'فرائڈیز فار فیوچر' سے وابستہ بروکلین کی17 سالہ ایما بوریٹا کا کہنا تھا، "ہمارے پاس عوام کی طاقت ہے، وہ طاقت جس کے بل بوتے آپ الیکشن جیتتے ہیں۔ اگر آپ 2024کے انتخابات جیتنا چاہتے ہیں اور اگر آپ نہیں چاہتے کہ آپ کے ہاتھ میری نسل کے خون سے آلودہ ہوں تو فوصل فیول کو ختم کریں۔"
اتوار کے روز ہونے والے مظاہرے میں 700 سے زائد تنظیموں اور گروپوں کے 75000 سے زائد افراد نے حصہ لیا۔ اس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل تھے۔ امریکی کانگریس کی رکن الیگزینڈریا اوکاسیوکورٹیز نے مظاہرین کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا، "ہمارے سا تھ اس وقت دنیا کے تمام حصوں سے تعلق رکھنے والے لوگ موجود ہیں، اور ان چیزوں کو ختم کرنے مطالبہ کررہے ہیں جو ہمارے جان لے رہی ہیں۔"
اقوام متحدہ اپنے ہدف سے بہت دور
بہت سے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ فوصل فیول کے جلنے سے گرین ہاوس گیس خارج ہوتی ہیں جو گلوبل وارمنگ کو بڑھانے کا سبب بنتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں شدید موسمی واقعات رونما ہوتے ہیں جو سمندری طوفان، گرمی کی شدید لہر، جنگلوں کی آگ اور خشک سالی کی شکلوں میں اس وقت پوری دنیا میں نظر آرہی ہیں۔
کاربن ڈائی کے اخراج پر قابو پانا ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اہم ہے۔ سائنس دانوں نے خبر دار کیا ہے کہ اگلے پانچ سالوں کے اندر دنیا میں غیر معمولی انتہائی درجہ حرارت کا مشاہدہ ہو سکتا ہے اور اوسطاً 1.5 ڈگری سیلسیس کا اہم نشان عبور ہوجانے کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ کی آئندہ سی او پی 28 ماحولیاتی سربراہی اجلاس سے قبل 80 سے زائد ممالک کوئلہ، تیل اور گیس کے استعمال کو بتدریج ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک حالیہ تحقیق میں گلوبل وارمنگ کے خطرات میں اضافے کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے۔ اس میں جامع اقدامات اور کاربن کے اخراج میں زبردست کمی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے، جس میں سن 2030 تک کوئلے کی مدد سے پیدا ہونے والی توانائی میں نمایاں کمی کرنا شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش کے مطابق پیر کو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حوالے سے سربراہی اجلاس شروع ہو رہا ہے۔ جس کا مقصد "بچاو کا عالمی منصوبہ" ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سن 2015 میں اقوام متحدہ نے پائیدار ترقی کے جو اہداف مقرر کیے تھے ان میں سے صرف 15 فیصد حاصل کیے جانے کا امکان ہے اور اس کی وجہ سے بعض امور بالکل الٹ گئے ہیں۔ سن 2015 میں طے کیے گئے خالص صفر کاربن کے اہداف کو سن 2050 تک حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ فوصل ایندھن کے استعمال کو ختم کیا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔