عمر قید کی سزا کاٹنے والا مافیا باس جیل گارڈ کی انگلی کھا گیا
عمر قید کی سزا کاٹنے والا اٹلی کا ایک بدنام زمانہ مافیا باس جیل میں ایک گارڈ کے ساتھ لڑائی میں اس کی انگلی کھا گیا۔ جوزیپے فانارا نامی یہ سابقہ مافیا لیڈر اطالوی دارالحکومت روم کی ایک جیل میں قید تھا۔
روم سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اطالوی اخبار اِل میساجیرو نے منگل آٹھ ستمبر کے روز بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جیل کا ایک محافظ معمول کی چیکنگ کے لیے فانارا کے سیل میں گیا تھا۔
وہاں اس کی اطالوی جزیرے سسلی کے اس بدنام مافیا لیڈر سے تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی شروع ہو گئی، جس دوران فانارا نے اس گارڈ کے ایک ہاتھ کی ایک انگلی دانتوں سے کاٹ دی۔
'گارڈ کی انگلی غائب ہو گئی‘
اطالوی اخبار اِل میساجیرو نے لکھا ہے کہ فانارا نے اپنے کمرے کی تلاشی کے لیے آنے والے محافظوں میں سے ایک گارڈ کے دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی دانتوں سے کاٹ لی تھی۔ لیکن جب اس مجرم پر چند دیگر گارڈز کی مدد سے قابو پا لیا گیا، تو تلاشی کے باوجود گارڈ کی کٹی ہوئی انگلی کہیں نہ ملی۔ اس پر سرکاری دفتر استغاثہ کو قانونی طور پر یہ نتیجہ اخذ کرنا پڑا کہ فانارا گارڈ کی انگلی کھا گیا تھا۔
اس واقعے کے وقت روم کی ریبیبیا نامی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹنے والا 60 سالہ فانارا ماضی میں سسلی کے انتہائی خطرناک سمجھے جانے والے مافیا گروپ کوسا نوسترا کا سربراہ رہا ہے۔ اس کی سزائے قید ختم ہونے میں ابھی نو سال باقی تھے۔
اٹلی کے انتہائی سخت اینٹی مافیا قوانین
اٹلی میں، جہاں کے منظم جرائم پیشہ مافیا گروپوں کی تعداد درجنوں میں بنتی ہے، ایسے گروہوں کے خلاف خاص طور پر بہت سخت قوانین نافذ ہیں۔ اپنی گرفتاری کے بعد ایسے گروپوں کے سربراہ جیلوں سے بھی اپنی مجرمانہ سرگرمیاں جاری نہ رکھ سکیں، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے مافیا گروپوں کے سرغنے ہمیشہ قید تنہائی میں رکھے جاتے ہیں۔
اطالوی حکام کے مطابق اس 'حملے‘ کے بعد فانارا کو روم کی ریبیبیا جیل سے اور بھی زیادہ سخت سکیورٹی انتظامات والی جزیرے سارڈینیا کی ساساری جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ فانارا کو اب اپنے خلاف جیل کے عملے کے خلاف جسمانی مزاحمت اور پرتشد حملے کے الزامات کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔