شہزادہ ہیری کا افغانستان میں 25 افراد کو ہلاک کرنے کا انکشاف
برطانوی شہزادے ہیری نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان میں جنگ کے دوران انہوں نے 25 افراد کو ہلاک کیا تھا۔ لیکن ان ہلاکتوں پر انہیں نہ تو فخر ہے اور نہ ہی شرمندگی، کیونکہ حالات جنگ میں ایسا ہوتا رہتا ہے۔
برطانیہ کے شاہ چارلس سوم کے چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری کی خودنوشت "اسپیئر" کی اشاعت گوکہ اگلے ہفتے تک کے لیے موخر ہوگئی ہے لیکن اس کا ہسپانوی ترجمہ غلطی سے جمعرات کے روز بازار میں آ گیا۔ حالانکہ بعد میں اسپین میں اس کی کاپیاں دکانوں سے فوراً ہٹالی گئیں لیکن اس وقت تک یہ کتاب میڈیا کے ہاتھ لگ چکی تھی۔
شہزادہ ہیری کے "اسپیئر" کی اشاعت پر آئندہ منگل تک کے لیے روک لگا دی گئی ہے لیکن برطانوی اخبار 'گارڈیئن' کے امریکی ایڈیشن نے کتاب میں کیے گئے بعض 'دھماکہ خیز' انکشافات شائع کردیے ہیں۔
افغانستان میں 25 افراد کو ہلاک کیا
گارڈیئن کے مطابق ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری نے افغانستان میں دوجنگی محاذوں پر اپنی ڈیوٹی کے حوالے سے خودنوشت میں لکھا ہے، "بیشتر فوجیوں کو یہ علم نہیں ہوتا ہے کہ انہوں نے کتنے لوگوں کو ہلاک کیا۔ جنگی حالات میں آپ کو بالعموم اندھادھند فائرنگ کرنی پڑتی ہے۔ تاہم اپاچے اور لیپ ٹاپ کے اس دور میں، میں نے دو گھنٹے کی اپنی ڈیوٹی کے دوران جو کچھ کیا وہ سب کچھ ریکارڈ ہے۔ "
انہوں نے لکھا ہے،"میں قطعیت کے ساتھ یہ بتا سکتا ہوں کہ میں نے دشمن کے کتنے لوگ مارے۔ اور مجھے اس تعداد کے حوالے سے کوئی خوف نہیں ہے۔ مسلح افواج میں میں نے جو بہت ساری چیزیں سیکھیں، ان میں سے ایک اہم چیز یہ ہے کہ میں اپنے عمل کے لیے خود ذمہ دار ہوں۔"
شہزادہ ہیری لکھتے ہیں، "جہاں تک تعداد کا سوال ہے تو میں نے 25 افراد کو ہلاک کیا۔ یہ کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو میرے لیے باعث فخر ہو لیکن اس پر مجھے کوئی ندامت بھی نہیں۔" انہوں نے مزید لکھا ہے،"فطری بات ہے کہ نہ تو میں اس تعداد کو یاد رکھنا چاہتا ہوں اور نہ ہی اپنے فوجی کوائف میں اس کو درج کرنا چاہوں گا۔ لیکن میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ ایک ایسی دنیا میں رہوں جو طالبان سے پاک ہو، جنگ سے پاک ہو۔ بہر حال حقائق تبدیل نہیں کیے جا سکتے۔"
'شہزادہ ولیم نے مجھے مارا'
کتاب میں شہزادہ ولیم کے متعلق بھی انکشافات اور الزامات ہیں۔ شہزادہ ہیری نے الزام لگایا ہے کہ سن 2019 میں ان کے بڑے بھائی ولیم نے انہیں مکا مارا اور کالر سے پکڑ کر گھسیٹا تھا۔ انہوں نے میری بیوی کو بدتمیز اور خراب کہا۔ شہزادہ ہیری نے شاہی روایات پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا ہے کہ شاہی اور اشرافیہ کی روایات کے مطابق پہلا بیٹا ہی اعزازات، طاقت اور خوش قسمتی کا وارث کیوں ہوتا ہے؟
انہوں نے لکھا ہے کہ شاہی روایات میں دوسرا بیٹا فالتو ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جھگڑے ہوتے ہیں۔ شہزادہ ولیم نے وارث ہونے کا تاثر دیا اور مجھے فالتو ہونا پسند نہیں تھا۔ شہزادہ ہیری سن 2020 میں اپنی شاہی ذمہ داریوں سے دست بردار ہوگئے تھے اور ان دنوں امریکہ کے کیلفورنیا میں اپنی بیوی میگھن کے ساتھ رہ رہے ہیں۔
شہزادہ ہیری نے لکھا، "ولیم نے میری توہین کی اور کہا کہ وہ میری مدد کر رہا ہے۔ میں نے کہا یہ کیسی مدد ہے اور کیا واقعی تم مدد کرنے میں سنجیدہ ہو۔ میرے اس تبصرے پر بھائی غصے میں آگیا اور میرے پیچھے کچن میں بھی پہنچ گیا۔ میں نے کچن میں غصہ ٹھنڈا کرنے کے لئے ولیم کو پانی کا گلاس دیا اور کہا کہ تم سے اس حالت میں بات نہیں کرسکتا۔ میں نے جھگڑے کا اپنی بیوی میگھن کو نہیں بتایا لیکن تھراپسٹ فوری بلوانا پڑا۔ بعد میں میگھن نے میرے جسم پر خراشیں اور زخم دیکھے تو افسردہ ہو گئی۔"
شہزادہ ہیری نے اپنی زندگی اور شاہی خاندان کے حوالے سے برطانیہ کے آئی ٹی وی چینل کو ایک انٹرویو بھی دیا ہے جو رواں ہفتے نشر ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔