’میں ابھی تک زندہ ہوں‘ پوپ فرانسس
چھیاسی سالہ پاپائے روم نے مارچ کے مہینے میں اپنی موجودہ ذمہ داری کے دس سال مکمل کیے تھے۔ پوپ فرانسس کی خراب صحت نے ان قیاس آرائیوں کو جنم دیا تھا کہ وہ ریٹائرمنٹ لے سکتے ہیں۔
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشواپو پ فرانسس سانس کے انفیکشن کے باعث تین دن تک ایک ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد ہفتے کے روز گھر واپس چلے گئے۔
خبررساں اداروں کے مطابق پوپ فرانسس روم کے گیمیلی یونیورسٹی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ چھیاسی سالہ پوپ نے ایسٹر کے ہفتے کی تیاری کے لیے ویٹیکن واپس جاتے ہوئے باہر انتظار کرنے والے خیر خواہوں اور نامہ نگاروں کے ساتھ مذاق کیا کہ وہ ''ابھی تک زندہ‘‘ ہیں۔ پوپ کو سانس لینے میں دشواری کی شکایت کے بعد ہسپتال لایا گیا تھا لیکن ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ انہوں نے اینٹی بائیوٹک کے علاج پر اچھا ردعمل ظاہر کیا۔
ایسٹر کی تقریبات کے لیے تیار
ویٹیکن کے ترجمان میتیو برونی نے پہلے ہی اس بات کی تصدیق کر دی تھی کہ پوپ اس ہفتے کے آخر میں پام سنڈے سروس میں حصہ لیں گے، جو ایسٹر کے موقع پر ہولی ویک یا مقدس ہفتے کا باضابطہ آغاز ہے۔ مقدس ہفتہ کی تقریبات اور رسومات - مسیحی عقیدے کے لیے سب سے اہم دور ہوتا ہے اور تھکا دینے والا ہو سکتا ہے، اور پوپ کا ہسپتال کا دورہ بیماریوں کے سلسلے میں حالیہ ترین ہے۔
فرانسس نے مارچ میں پوپ کے طور پر اپنی 10 سالہ سالگرہ منائی تھی۔ پچھلے سال گھٹنوں کی تکلیف نے انہیں ایسٹر کے کچھ پروگراموں میں بھرپور شرکت کرنے سے بازرکھا اور دیگرکارڈینلز نے ماس کا جشن منایا۔ کالج آف کارڈنلز کے ڈین جیوانی بٹیسٹا ری نے کہا ہے کہ وہ اس سال کی تقریبات کے دوران پوپ کی مدد کریں گے۔
گزشتہ سال بڑی آنت کی سرجری سمیت صحت کے مسائل نے ان قیاس آرائیاں کو جنم دیا تھا کہ پوپ اپنی خدمات کو تاحیات برقرار رکھنے کی بجائے اپنے پیشرو کی پیروی کر تے ہوئے ریٹائر ہو سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔