اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین تازہ تشدد پر ’گہری تشویش‘ ہے، پوپ
مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اپنے ایسٹر کے پیغام میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی میں تازہ اضافے پر اپنی ’گہری تشویش‘ کا اظہار کیا ہے۔
سینٹ پیٹرز اسکوائر میں جمع ہزاروں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے تشدد سے ''اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان بات چیت کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے درکار اعتماد اور باہمی احترام کے مطلوبہ ماحول کو خطرہ لاحق ہے۔‘‘
رواں ہفتے اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں چھاپوں کے دوران قانون شکنی کرنے والے نوجوانوں اور نقاب پوش مشتعل افراد کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد غزہ اور لبنان کی جانب سے اسرائیل پر 30 راکٹ داغے گئے۔
جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل نے غزہ اور جنوبی لبنان پر بمباری کی۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ان حملوں میں دہشت گرد عناصر کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کشیدگی کے دوران دو الگ الگ حملوں میں ایک اطالوی سیاح اور دو برطانوی اسرائیلی بہنیں ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔
پوپ نے دنیا میں پھیلتی بدامنی پر اپنے تحفظات کا اظہار اس وقت کیا، جب ایسٹر کے تہوار پر وہاں تقریباً ایک لاکھ زائرین جمع تھے۔ حالیہ دنوں کے دوران اسرائیل اور فلسطینوں کے مابین امن و امان کی صورت حال میں مزید کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔ اس ماہ مسلمانوں کا مقدس مہینہ رمضان، یہودیوں کا پاس اوور یا عید فسح اور مسیحیوں کا ایسٹر تہوار ایک ساتھ آئے ہیں۔
پوپ فرانسس نے اپنے روایتی ایسٹر پیغام کے دوران یوکرین میں جنگ کا خصوصی ذکر کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ''زخمیوں اور ان تمام لوگوں کو تسلی دیں، جنہوں نے جنگ کی وجہ سے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے اور یہ دعا کریں کہ قیدی اپنے خاندانوں کے پاس محفوظ اور صحت مند واپس آ سکیں۔‘‘
انہوں نے شام سے لے کر ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو تک دنیا بھر کے تنازعات کی طرف توجہ مبذول کروائی جبکہ ترکی اور شام میں زلزلہ متاثرین کے لیے بھی دعا کی گئی۔ 86 سالہ پوپ برونکائٹس کی بیماری کے بعد ہسپتال میں حالیہ قیام کے بعد اپنے فرائض ایک بار پھر انجام دے رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔