جرمنی: کرسمس کی تقریبات پر حملوں کا شبہ، نوجوان پولیس تحویل میں
جرمن حکام کے مطابق ایک بیس سالہ نوجوان نے مبینہ طور پر اعلان کیا تھا کہ وہ کرسمس کی چھٹیوں کے دوران دہشت گردانہ حملے کرنا چاہتا ہے۔
جرمنریاست لوئر سیکسنی میں حکام نے ایک بیس سالہ نوجوان کو کرسمس کے موقعے پر دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کے شبہے پر تحویل میں لے لیا ہے۔
لوئر سیکسنی کی وزیر داخلہ ڈینیئلا بیغینس نے اس حوالے سے جرمن پبلک براڈکاسٹر اینڈ ی آر کو بتایا، "اس (مشتبہ شخص) نے مبینہ طور پر اعلان کیا تھا کہ وہ کرسمس کی چھٹیوں کے دوران اہم تقریبات پر حملے کرنا چاہتا ہے اور اس لیے ہم نے اسے حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔" این ڈی آر اور پبلک براڈکاسٹر ڈبلیو ڈی آر کی جانب سے کی گئی مشترکہ تحقیق کے مطابق اس نوجوان کو 21 نومبر کو ہیلمشٹڈ سے تحویل میں لیا گیا۔
اسٹیٹ کرمنل پولیس آفس کے ایک ترجمان نے این ڈی آر کو اس حوالے سے بتایا کہ یہ نوجوان ایک سکیورٹی اقدام کے طور پر اب بھی ان کی تحویل میں ہے اور "تکنیکی تفتیشی وجوہات" کی بنا پر فی الحال اس سے متعلق مزید معلومات فراہم نہیں کی جا سکتی۔
کرسمس بازاروں کی سکیورٹی
ڈینیئلا بیغینس نے کرسمس کے لیے لگائے گئے بازاروں میں سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے این ڈی آر کو بتایا کہ وہاں کافی پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، "یہاں اب بھی ایسے اسلام پسند عناصر ہیں جو عوام کی نظروں سے اوجھل ہیں لیکن انہوں نے مغربی (ممالک) میں حملوں کا اعلان کیا ہے۔"
حال ہی میں جرمنی کے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا اور برینڈن برگ میں دو نوجوانوں کو دہشت گرد تنظیم داعش سے ہمدردی اور مبینہ طور پر ایک کرسمس بازار پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ڈسلڈورف کے پبلک پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر سے جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ نوجوان دسمبر کے اوائل میں لیورکوسن کے ایک کرسمس بازار میں آنے والوں کو ایک ٹرک میں دھماکہ کر کہ نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔