انوار الحق کاکڑ کی نیو یارک میں چینی نائب صدر سے ملاقات
پاکستانی نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور چینی نائب صدر ہان ژینگ نے روایتی دوستی کا اعادہ اور بہتر ہم آہنگی کے عزم کا اظہار کیا۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق نائب صدر ہان ژینگ اور پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر آپس میں ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر نے بھی اس ملاقات کی تصدیق کی ہے۔
شنہوا کے مطابق چینی نائب صدر نے کاکڑ سے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کی روایتی دوستی کا اعادہ کیا اور بین الاقوامی امور میں بہتر ہم آہنگی کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
ہان اور کاکڑ ان دنوں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس میں شرکت کے لیے نیو یارک میں ہیں۔ ہان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان نہ صرف پڑوسی ہیں بلکہ گزشتہ کئی نسلوں سے ایک دوسرے کے قریبی دوست اور معتبر اسٹریٹیجک پارٹنر بھی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کے پڑوسی ممالک سے سفارتی تعلقات میں پاکستان کو خاص مقام حاصل ہے۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے قریبی رابطوں کو برقرار رکھا ہے، جس سے چینی پاکستانی تعلقات اور ان کے عملی تعاون کی رہنمائی کے حوالے سے اہم اتفا ق رائے بھی پایا جاتا ہے۔ ہان ژینگ نے کہا کہ چین اسٹریٹیجک باہمی اعتماد کو مزید مستحکم کرنے، روایتی دوستی کو آگے بڑھانے، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو کے حوالے سے تعاون کو مضبوط کرنے، سی پیک کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے اور نئے دور میں چین اور پاکستان کے مشترکہ مستقبل کے مدنظر اور بھی زیادہ قریبی کمیونٹی تعمیر کرنے کا خواہش مند ہے۔
نگران وزیر اعظم نے کیا کہا؟
پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے چین کی طرف سے حمایت کا خیر مقدم کرتے ہوئے دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین اعلیٰ سطحی تبادلوں کی تیز رفتاری کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ انہوں نے ہان ژینگ کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی، جسے انہوں نے قبول کر لیا۔
اسلام آباد میں پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق انوار الحق کاکڑ نے پاکستان کی علاقائی سالمیت، خود مختاری اور سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے چین کی غیر متزلزل حمایت کو بھی سراہا۔
دونوں رہنماؤں نے معاشی اور دیگر شعبوں میں اعلیٰ سطحی تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔ یہ بات چیت ایسے وقت پر ہوئی ہے جب پاکستان، جو مالیاتی ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا تھا، اسی سال جولائی میں کئی مہینوں کے انتظار کے بعد بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے تین بلین ڈالر کا قرض حاصل کرنے میں کامیاب رہا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔