روس کے ساتھ تعلقات بہتر رہیں؟ جرمن شہریوں کی رائے منقسم

سروے میں مجموعی طور پر سینتیس فیصد رائے دہندگان نے جرمنی کے روس کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے کے حق میں رائے دی۔ مشرقی حصے کے نئے وفاقی صوبوں میں اچھے تعلقات کے حق میں زیادہ ووٹ دیے گئے۔

روس کے ساتھ تعلقات بہتر رہیں؟ جرمن شہریوں کی رائے منقسم
روس کے ساتھ تعلقات بہتر رہیں؟ جرمن شہریوں کی رائے منقسم
user

Dw

جرمنی میں کرائے گئے ایک تازہ عوامی سروے کے نتائج کے مطابق روس کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے کے معاملے میں جرمن شہریوں کی رائے بری طرح منقسم ہے۔ رائے عامہ سے متعلق تحقیق کے ایک مرکز YouGov کی جانب سے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے لیےکرائے گئے اس سروے میں مجموعی طور پر 37 فیصد رائے دہندگان نے کہا کہ جرمن حکومت کو روس کے ساتھ اچھے تعلقات قائم رکھنا چاہییں جبکہ نصف رائے دہندگان نے اس بات سے اتفاق نہ کیا۔

ماضی میں کمیونسٹ نظام حکومت والی مشرقی جرمن ریاست کہلانے والے علاقوں میں، جنہیں موجودہ متحدہ وفاقی جمہوریہ جرمنی میں نئے مشرقی صوبے کہا جاتا ہے، روس کے ساتھ اچھے تعلقات کے تسلسل کے حق میں رائے دینے والے شہریوں کی تعداد بہت زیادہ رہی، جو 51 فیصد بنتی تھی۔ اس کے برعکس ملک کے مغرب میں واقع پرانے وفاقی صوبوں میں صرف بتیس فیصد عام شہری برلن اور ماسکو کے مابین آئندہ بھی بہتر روابط کے حامی تھے۔


حقیقت یہ ہے کہ جرمنی کے نئے مشرقی صوبوں میں عوام کی اکثریت روس کے ساتھ نمٹنے کے حوالے سے محتاط طرز عمل کی وکالت کرتی ہے۔ تاہم اس احتیاط پسندی کو لازمی طور پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی سیاست اور فروری 2022 میں یوکرین کے خلاف ان کی شروع کردہ جنگ کی توثیق سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔

قومی سطح پر63 فیصد رائے دہندگان روس کو جرمنی کے لیے ایک خطرے کے طور پر دیکھتے تھے جبکہ 30 فیصد نے کہا کہ وہ ایسا نہیں سمجھتے۔ نئے وفاقی صوبوں سے اس سروے میں حصہ لینے والے 51 فیصد باشندوں نے کہا کہ وہ روس کو جرمنی کے لیے ایک خطرہ سمجھتے ہیں۔


1990 میں جرمنی کے دوبارہ اتحاد تک، کمیونسٹ مشرقی جرمن ریاست برائے نام ہی آزاد تھی اور اسے وسیع پیمانے پر سوویت یونین سے متاثر ایک ریاست کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ مشرقی جرمنی کا اقتصادی، سیاسی اور ثقافتی طور پر کئی دہائیوں تک اپنے اسی سوویت 'بڑے بھائی‘ پر انحصار رہا تھا۔

روسی جرمن تعلقات کے بارے میں عوامی خواہشات جاننے کے لیے YouGovنے 14 اور 19 جولائی کے درمیان جرمنی بھر میں 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 2,317 ووٹروں کی رائے پر مشتمل ایک سروے کیا۔ اس سروے کے نتائج اس رجحان کی عکاسی کرتے ہیں، جو اس وقت پورے جرمنی میں پایا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔