'مردوں کی آخری رسومات پر کوئی ٹیکس نہیں،‘ بھارتی وزیر خزانہ
مردوں کی آخری رسومات پر مبینہ ٹیکس لگانے کے فیصلے پر تنقید کے بعد بھارتی وزیر خزانہ نے وضاحت کی کہ ایسا کوئی ٹیکس نہیں لگایا جا رہا۔ اس پرطنزیہ سوشل میڈیا پوسٹس کا سیلاب دیکھنے میں آیا۔
بھارتی پارلیمان میں مہنگائی پر بحث ہو رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں جہاں مہنگائی پر قابو پانے میں ناکامی کے باعث حکومت پر تنقید کررہی ہیں، وہیں مودی حکومت کا دعویٰ ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بھارت کی اقتصادی حالت اچھی ہے اور کورونا وائرس کی وبا کے باوجود بہت زیادہ مہنگائی نہیں ہوئی۔
اپوزیشن جماعتوں نے گزشتہ دنوں حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے نہ صرف کھانے پینے کی عام چیزوں پر حد سے زیادہ ٹیکس عائد کردیے ہیں، جن سے عوام کا جینا دوبھر ہو گیا ہے بلکہ مرنے والوں کو بھی نہیں بخشا گیا کیونکہ ان کی آخری رسوما ت پر بھی ٹیکس لگا دیے گئے ہیں۔
دراصل ٹیکس کا تعین کرنے والے ادارے گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کونسل کی حالیہ 47 ویں میٹنگ کے بعد حکومت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں وغیرہ پر 18 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اپوزیشن نے الزام لگایا کہ مودی حکومت اب مرنے کے بعد بھی لوگوں کا سکون چھین لینا چاہتی ہے۔
اپوزیشن کانگریس پارٹی نے ایک طنزیہ ٹویٹ میں کہا، ''دودھ، دہی، پنیر، بریڈ کے بعد حکومت نے آخری رسومات کو بھی جی ایس ٹی کے دائرے سے باہر نہ رکھ کر بڑی راحت کاری کی ہے۔‘‘
آخری رسومات پر نہیں لیکن آخری آرام گاہ پر ٹیکس
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے گزشتہ روز پارلیمان میں اس امر کی تردید کی کہ حکومت نے شہریوں کی آخری رسومات پر بھی ٹیکس عائد کر دیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا، ''اپوزیشن آخری رسومات کی بات کر رہی ہے اور یہ پوچھ رہی ہے کہ کیا لاشوں پر بھی ٹیکس لگایا جائے گا۔ یہ افسوس ناک بات ہے۔ اپوزیشن جماعت کی قیادت میں بننے والی ریاستی حکومتیں بھی جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس میں موجود تھیں، جہاں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا تھا۔ ہم نے اکیلے اپنے طور پر تو یہ فیصلہ نہیں کیا۔‘‘
بھارتی وزیر خزانہ کا کہنا تھا، ''قبرستان، شمشان گھاٹ، مردہ خانوں اور جنازوں پر کوئی ٹیکس نہیں دینا ہو گا۔ انہیں جی ایس ٹی کے دائرے سے پوری طرح مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے تاہم کہا، ''شمشان گھاٹوں یا قبرستانوں وغیرہ جیسے آخری آرام گاہوں کی تعمیرات پر جی ایس ٹی کی معیاری شرح سے ٹیکس دینا ہوں گے۔‘‘
وزیر خزانہ سیتا رمن نے شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں وغیرہ کی تعمیرات پر ٹیکس عائد کیے جانے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئے شمشان گھاٹوں یا قبرستانوں کی تعمیر کے لیے خام مال کی ضرورت ہوتی ہے اور ان کے لیے جن آلات اور اشیاء کی ضرورت ہوتی ہے، ان پر بھی ٹیکس عائد کیے جائیں گے ورنہ خام مال تیار کرنے والوں کو خسارہ ہو گا۔
’مودی حکومت تو بڑی فراخ دل ہے‘
بھارتی وزیر خزانہ کی اس وضاحت کے بعد کہ حکومت نے آخری رسومات پر کوئی ٹیکس عائد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نرملا سیتا رمن کے خلاف سوشل میڈیا پر طنزیہ پوسٹس کا ایک سیلاب آ گیا۔
بیشتر صارفین نے طنز کرتے ہوئے لکھا، ''آپ کتنی فراخ دل ہیں کہ آخری رسومات پر ٹیکس عائد نہیں کیا۔‘‘ بعض دیگر شہریوں نے لکھا، ''اب مرنے والے کم از کم اطمینان سے آخری سانس لے سکیں گے۔‘‘ کچھ دیگر صارفین کے مطابق، ''جلد از جلد مرنے کی تیاری کر لیں، کہیں حکومت کا ارادہ بدل نہ جائے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔