پیلوسی 'عالمی امن کی غارت گر‘ ہیں، شمالی کوریا
شمالی کوریا نے کہا کہ نینسی پیلوسی"بین الاقوامی امن اور استحکام کی بدترین غارت گر" ہیں۔ پیونگ یانگ نے ان پر شمالی کوریا مخالف جذبات بھڑکانے اور چین کو مشتعل کرنے کے الزامات بھی لگائے۔
امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی اس ہفتے کے اوائل میں ایشیا کے اپنے دورے کے دوران جنوبی کوریا کے بعد تائیوان بھی پہنچی تھیں، جس کے بعد چین نے آبنائے تائیوان میں غیر معمولی فوجی مشقیں شروع کر دیں۔ ان میں میزائل حملوں کی تربیت اور جنگی جہازوں سے حملوں کی مشق بھی کی جا رہی ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ تائیوان اس کا حصہ ہے اور ضرورت پڑنے پر وہ اسے بہ زور طاقت اپنے ملک میں ضم کر لے گا۔
جنوبی کوریا کے دورے کے دوران پیلوسی نے شمالی کوریا سے ملحق سرحد کا دورہ کیا اور جنوبی کوریا کے اسمبلی کے اسپیکر کم جن پیاؤ کے ساتھ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک اور امن کے قیام کے لیے اپنی اپنی حکومتوں کی حمایت کرنے سے اتفاق کیا۔
'امن عالم کی بدترین غارت گر'
جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے پریس اور انفارمیشن امور محکمہ کے ڈائریکٹر جنرل جو یونگ سام نے پیلوسی کے کوریائی سرحد کے دورے اور شمالی کوریا مخالف بات چیت کے لیے ان کی مذمت کی۔
جو نے ہفتے کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا، "پیلوسی چین کی جانب سے سخت نکتہ چینی کے باوجود علاقائی امن اور استحکام کو تباہ کرنے کے لیے تائیوان آئی تھیں، اور جنوبی کوریا میں ان کے قیام کے دوران شمالی کوریا کے ساتھ تصادم کا ماحول گرم ہو گیا۔"
پیلوسی کو "بین الاقوامی امن اور استحکام کا بدترین غارت گر" قرار دیتے ہوئے جو نے کہا کہ جنوبی کوریا میں پیلوسی کے رویے نے بائیڈن انتظامیہ کی شمالی کوریا سے متعلق دشمنی کی پالیسی کو واضح طور پر ظاہر کر دیا ہے۔
جو نے متنبہ کیا کہ "اگر وہ سمجھتی ہیں کہ وہ جزیرہ نما کوریا سے بچ کر نکل جائیں گی تو یہ ان کی بہت بڑی بھول ہوگی۔" انہوں نے مزید کہا، "امریکہ کو پیلوسی کی پھیلائی ہوئی گڑبڑ کی بڑی بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔"
سن 2019 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کوریا سرحد کے دورے کے بعد پیلوسی اس مشترکہ سکیورٹی ایریا کا دورہ کرنے والی پہلی اعلیٰ امریکی رہنما ہیں۔ ٹرمپ نے جنوبی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے ساتھ اسی سرحد پر میٹنگ کی تھی۔
دنیا کے سب سے زیادہ سخت حفاظت والے سرحدوں میں سے ایک اس سرحد کی نگرانی امریکی قیادت والی اقوام متحدہ کمان اور جنوبی کوریا مشترکہ طورپر کرتے ہیں۔ امریکی صدر اور دیگر اعلیٰ عہدیدار جنوبی کوریا کو سکیورٹی فراہم کرنے کے اپنے وعدے کی توثیق کے لیے اس علاقے کا دورہ کرتے رہے ہیں۔
نینسی پیلوسی نے اپنے دورے کے دوران شمالی کوریا کے خلاف کوئی سخت بیان نہیں دیا تاہم انہوں نے جنوبی کوریا کے دورے کی کئی تصاویر ٹویٹ کیں۔
شمالی کوریا کی طرف سے اس سال میزائلوں کے متعدد تجربات کے بعد جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ امریکی اور جنوبی کوریائی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں کے تجربات کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ جوہری سرگرمیوں پر روک لگانے کے حوالے سے بات چیت میں شامل نہیں ہو گا اور اس وقت تک اپنے جوہری پروگرام کی توسیع کرتا رہے گا جب تک امریکہ اس کے خلاف اپنی مخاصمانہ پالیسیاں ترک نہیں کردیتا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔