میکسیکو: لاوارث کنٹینر سے تقریباً ایک سو تارکین وطن بازیاب
یہ تارکین وطن گوئٹے مالا، ہونڈورس اور ایل سلواڈور سے آئے تھے اور انہیں حکام کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ ایک ماہ قبل بھی ٹیکساس میں اسی طرح کے واقعے میں پچاس سے زائد تارکین ایک ٹرک میں مردہ پائے گئے تھے۔
میکسیکو کے حکام نے جمعرات کے روز بتایا کہ تقریباً ایک سو تارکین وطن کو میکسیکو کی ایک ہائی وے پر ایک مال بردار ٹریلر میں لاوارث چھوڑ دیا گیا تھا اور انہیں دم گھٹنے سے بچانے کے لیے باہر نکالنا پڑا۔
میکسیکو کے حکام کے مطابق گوئٹے مالا، ہونڈورس اور ایل سلواڈور سے تعلق رکھنے والے 94 غیر ملکیوں، جن کے پاس کو ئی دستاویزات نہیں تھے، کو امیگریشن حکام کے حوالے کردیا گیا۔ ان میں کئی بچے بھی تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ تقریباً 100 مزید افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
یہ تارکین وطن امریکی سرحد کی طرف جارہے تھے اور بدھ کی رات انہیں مشرقی ریاست ویراکروز کی ایک شاہراہ پر لاوارث کنٹینر میں پایا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں ڈرائیور نے بے یار و مدد گار چھوڑ دیا۔
مقامی لوگوں کی مدد سے کنٹینر کھولا گیا
تارکین وطن کے امور کے ریاستی سربراہ کارلوس اینریک ایسکلانٹے کے مطابق لاوارث تارکین وطن کو کنٹینر سے باہر نکالنے کے لیے اس میں سوراخ کرنے پڑے۔
ان میں سے کچھ لوگوں کو اس وقت چوٹیں آئیں جب انہوں نے ٹریلر کی چھت سے چھلانگ لگا دی۔ البتہ ان کی جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ تقریباً ایک درجن افراد کو مبینہ طور پر زخم اور دم گھٹنے کی علامات کی وجہ سے ہسپتال لے جایا گیا۔ ایسکلانٹے نے بتایا کہ اکیوکن قصبے کے قریب کے رہائشیوں نے مال بردار کنٹینر کو توڑنے میں مدد کی۔
تارکین وطن امریکہ جاتے ہوئے اکثر موت کا شکار یا لاپتہ ہوجاتے ہیں
میکسیکو میں انسانوں کے اسمگلرتارکین وطن کو غیر قانونی طور پر سرحد پار کرانے کے لیے بالعموم ہجوم سے بھرے ہوئے ٹرکوں کا استعمال کرتے ہیں۔
جون میں میکسیکو سے تعلق رکھنے والے 22 افراد سمیت 50 سے زائد تارکین وطن سان انٹونیو، ٹیکساس میں ایک ٹریلر میں لاوارث چھوڑ دیے جانے کے بعد شدید گرمی کی وجہ سے ہلاک ہوگئے تھے۔ وائٹ ہاوس نے ایک بیان میں تارکین وطن کی ہلاکتوں کی "حقیقتاً خوفناک اور دل دہلادینے والا" قرار دیا تھا۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) کے مطابق، 2014 سے اب تک تقریباً 6430 تارکین وطن امریکہ جاتے ہوئے ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔