آسٹریلیا میں سو سے زائد ماحولیاتی کارکن گرفتار
ان مظاہرین پر آسٹریلیا کے بندرگاہی شہر نیوکاسل میں ٹریفک میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا ہے مگر ان ماحولیاتی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ملک کے معدنی ایندھن کی برآمدات پر انحصار کے خلاف ہیں۔
پیر ستائیس نومبر کے روز آسٹریلیا کے بندرگاہی شہر نیوکاسل میں شپنگ ٹریفک میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں 100سے زائد ماحولیاتی کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ جن افراد کو گرفتار کیا گیا، ان میں پانچ نابالغ افراد اور ایک 97 سالہ انتہائی بزرگ شہری بھی ہیں۔ ان شرکاء نے مظاہرے کے لیے مبینہ طورپر مقررہ کردہ وقت گزر جانے کے باوجود اپنا احتجاجی مظاہرہ جاری رکھا تھا۔
آسٹریلیا سے کوئلے کی برآمدات کے لیے استعمال ہونے والی سب سے بڑی بندرگاہ نیو کاسل کے آبی راستوں کو اتوار کے روز ان مظاہرین نے چھوٹی کشتیوں کو استعمال کرتے ہوئے بلاک کر دیا تھا۔
مظاہرے کی منتظم 'رائزنگ ٹائڈ‘ یا 'بلند ہوتی ہوئی لہر‘ نامی تنظیم کے مطابق اس احتجاج کا مقصد آسٹریلیا کےمعدنی ایندھن (فوسل فیول) کی برآمدات پر انحصار کو چیلنج کرنا تھا۔ حکام نے 30 گھنٹے تک احتجاج کی اجازت دی تھی لیکن مقررہ وقت ختم ہو جانے کے بعد بھی جب احتجاجی کارکنوں نے آبی راستوں کو خالی کرنے سے انکار کر دیا، تو انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
’ہلاکت خیز ماحولیاتی انہدام سے بچیں‘
’رائزنگ ٹائڈ‘ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ''ہم نے گرفتار ہونے کا انتخاب کیا کیونکہ ہم سائنس دانوں کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ ہلاکت خیز ماحولیاتی انہدام سے بچنے کے لیے ہمیں فوری طور پر فوسل فیول کا استعمال ختم کردینا چاہیے۔‘‘ اس تنظیم میں نیو کاسل کے رہائشی بھی شامل ہیں، جو انسانوں کے لیے ماحولیاتی تباہی کے اثرات کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔
گرفتار ہونے والوں میں 97 سالہ مسیحی مذہبی رہنما ایلن اسٹورٹ بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ سب کچھ ''اپنے پوتے پوتیوں اور آنے والی نسلوں‘‘ کے لیے کر رہے ہیں۔ ان کے بقول وہ اپنے پیچھے آئندہ نسلوں کے لیے ''ایک انتہائی خطرناک اور موسمیاتی آفات سے بار بار متاثر ہونے والی دنیا‘‘ نہیں چھوڑنا چاہتے۔ کوئلے کے نئے منصوبوں کو ختم کرنے اور کوئلے کی برآمدات پر منافع ٹیکس عائد کرنے کے مطالبے پر زور دینے کے لیے یہ سالانہ احتجاجی مظاہرہ سن 2016ء سے باقاعدگی سے کیا جا رہا ہے۔
آسٹریلیا کی کئی ریاستوں نے اس طرح کے ماحولیاتی مظاہروں کے خلاف سخت قوانین بنائے ہیں، لیکن شہری حقوق کے گروپوں اور اقوام متحدہ نے ان قوانین پر کڑی تنقید بھی کی ہے۔ آسٹریلیا دنیا کے سب سے زیادہ کوئلہ پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے اور اپنے ہاں کوئلے، تیل اور گیس کے کئی نئے منصوبوں کی پلاننگ بھی کر رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔