جرمنی، لاپتہ لڑکی پانچ برس بعد گھر واپس پہنچ گئی
پانچ برس پہلے لاپتہ ہو جانے والی ایک جرمن لڑکی گھر واپس پہنچ گئی ہے۔ اٹلی کے شمال سے ملنے والی اس لڑکی کی عمر اب اٹھارہ برس ہو چکی ہے اور اس کی جسمانی صحت بھی بالکل ٹھیک ہے۔
جرمن شہر فرائی برگ کی پولیس نے جمعے کے روز تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اٹھارہ سالہ لاپتہ لڑکی اپنے والدین کے گھر واپس پہنچ گئی ہے، جو پانچ برس پہلے اچانک لاپتہ ہو گئی تھی اور جس کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا تھا۔
ماریہ ایچ نامی لڑکی سن دو ہزار تیرہ میں اس وقت لاپتہ ہوئی تھی، جب اس کی عمر صرف تیرہ برس تھی۔ اسی وقت ایک ترپن سالہ شخص بیرنہارڈ ایچ بھی لاپتہ ہو گئے تھے۔ جرمن پولیس کے مطابق پرائیویسی قوانین کے تحت دونوں کے مکمل نام نہیں بتائے جا سکتے۔
ماریہ ایچ نامی لڑکی ترپن سالہ شخص بیرنہارڈ ایچ سے انٹرنیٹ پر ملی تھی، جہاں بیرنہارڈ ایچ نے بھی ایک ٹین ایجر لڑکے کا پروفائل بنا رکھا تھا۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق لاپتہ ہونے سے پہلے دونوں فرائی برگ کے ایک مقامی ہوٹل میں متعدد ملاقاتیں بھی کر چکے تھے۔
بیرنہارڈ ایچ کی اہلیہ اس سے پہلے ہی پولیس کو ایک مرتبہ یہ شکایت درج کروا چکی تھیں کہ ان کا شوہر انٹرنیٹ پر کم عمر لڑکیوں سے رابطے کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ پولیس نے بیرنہارڈ ایچ کے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر رکھے ہیں اور ان پر بچوں کو اغوا کرنے اور کم عمر لڑکیوں کے ساتھ جنسی روابط رکھنے کے الزامات بھی عائد کیے جا چکے ہیں۔
گزشتہ پانچ برسوں میں پولیس ایک ہزار سے زائد مرتبہ ملزم کو تلاش کرنے کی کوششیں کر چکی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال اس حوالے سے کچھ بھی نہیں بتا سکتے کہ لڑکی نے گزشتہ پانچ برس کس حال میں اور کہاں گزارے لیکن اس کی بالکل ٹھک جسمانی صحت کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔ جرمن میڈیا کے مطابق آئندہ چند روز میں پولیس اس حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ جاری کرے گی۔ فی الحال پولیس نے بیرنہارڈ ایچ کے بارے میں کوئی بھی تفصیل فراہم نہیں کی کہ وہ اس وقت کہاں ہے؟
لڑکی کی والدہ مونیکا بی نے بھی کہا ہے کہ اس کی بیٹی انیس سو چوالیس دنوں کے بعد گھر واپس پہنچ گئی ہے۔ مونیکا بی کا اپنی فیس بک پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’گزشتہ رات سے ماریہ گھر واپس آ چکی ہے۔‘‘ ایک مقامی اخبار کے مطابق لڑکی نے اپنے والدین سے رابطہ فیس بک پر ہی کیا تھا اور ان کے خاندانی دوست ہی اس لڑکی کو میلان سے واپس اس کے گھر لے کر آئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔