مڈغاسکر حکومت کے لیے دردِ سر بننے والا جرائم پیشہ گروہ
مڈغاسکر میں ایک مرتبہ پھر کم از کم بتیس افراد کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اس جزیرہ ملک میں سرگرم ڈاہلو نامی جرائم پیشہ تنظیم کے ڈاکو ملکی سکیورٹی اداروں سے بھی ’زیادہ طاقتور‘ ثابت ہو رہے ہیں۔
مڈغاسکر کی وزارت دفاع کے مطابق تازہ ہلاکتیں دارالحکومت سے 75 کلومیٹر دوری پر واقع شمالی علاقے انکا زوبے میں ہوئیں، جہاں ''ڈاہلو‘‘ تنظیم سے وابستہ مقامی ڈاکوؤں کے ایک گروہ نے متعدد گھروں کو آگ لگا دی۔ منظر عام پر آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور بچوں اور خواتین کو بھی آگ لگانے سے گریز نہیں کر رہے۔
ڈاہلو نامی تنظیم مڈغاسکر کے کچھ حصوں میں منظم جرائم پیشہ گروہوں کی سربراہی کرتی ہے۔ اس گروہ کے ارکان قیمتی سامان اور مویشی چرانے کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کی وارداتوں میں ملوث رہتے ہیں۔ ملکی حکام نے اس جرائم پیشہ گروہ کے خلاف سخت ایکشن لینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر دفاع جنرل رچرڈ راکوٹونیرینا نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ''یہاں کے لوگوں کے لیے یہ ایک حقیقی سانحہ ہے۔ بہت سی جانیں گئیں، 32 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ ایک ایسا جرم ہے، جس کا ارتکاب بے رحم لوگوں نے کیا ہے۔ ڈاہلو نے عورتوں اور بچوں کو بھی زندہ جلا دیا۔‘‘
جنرل رچرڈ راکوٹونیرینا نے اس جرم میں ملوث افراد کی تلاش کے لیے علاقے میں مزید عملہ تعینات کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ علاقے کے مقامی لوگوں پر ڈاہلو گروہ کے متعلق معلومات فراہم کرنے کے نتیجے میں انتقامی کارروائی کے طور پر کیا گیا ہے۔
مڈغاسکر کے سکیورٹی ادارے اس 'طاقتور نیٹ ورک‘ سے منسلک افراد کو پکڑنے کے لیے مقامی افراد سے معلومات حاصل کرتے ہیں۔ اس طرح سکیورٹی ادارے اس تنظیم سے وابستہ ڈاکوؤں کے خلاف متعدد کامیاب آپریشن کر چکے ہیں۔ اس کے جواب میں ڈاہلو گینگ کی جانب سے ایسے خاندانوں اور قبیلوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جن پر انہیں شک ہے کہ یہ سکیورٹی اداروں کو معلومات فراہم کرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔