دعا منگی واپس لوٹ آئیں
کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے سے ایک ہفتہ قبل اغواء ہونے والی نوجوان طالبہ دعا منگی ایک ہفتے بعد گھر لوٹ آئی ہیں۔ پولیس نے قبل ازیں یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ واقعہ ممکن طور پر اغواء برائے تاوان ہے۔
کراچی کے جنوبی زون کے ڈی آئی جی پولیس شرجیل خان کے دفتر کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ایک ہفتہ قبل ڈی ایچ اے کے علاقے سے اغواء ہونے والی دعا منگی اپنے گھر واپس پہنچ گئی ہیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس جلد ان کے اغواء سے متعلق مزید معلومات فراہم کرے گی۔
دعا منگی کی قریبی رشتہ دار تانی پلیجو نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے ان کی واپسی کی تصدیق کی ہے اور ان تمام افراد کو شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے دعا کی بازیابی کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلائی اور مظاہروں کا حصہ بنے۔ پلیجو نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس اغواء کے ذمہ دار افراد کو جلد از جلد گرفتار کر کے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
قانون کی طالبہ 20 سالہ دعا منگی کو ہفتہ 30 نومبر کی شب کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے سے نامعلوم کار سواروں نے اس وقت اغواء کر لیا تھا جب وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ سڑک پر جا رہی تھیں۔ اغواء کاروں نے ان کے دوست حارث سومرو کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔
قبل ازیں جمعرات پانچ دسمبر کو پولیس کی طرف سے کہا تھا کہ دعا منگی کا اغواء ممکنہ طور پر تاوان کے حصول کے لیے کیا گیا ہے۔ پولیس کی طرف سے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر اس واردات کے پیچھے ایک مجرمانہ گروہ ہے۔
دعا منگی کے بازیابی کے لیے ان کے خاندان، دوستوں اور سول سوسائٹی کی طرف سے کراچی پریس کلب کے سامنے مظاہرہ بھی کیا گیا تھا۔ ان کے خاندان نے بتایا ہے کہ بازیابی کے لیے کوئی تاوان ادا نہیں کیا گیا۔
ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔