حکومت ِایران نے مسلم ڈیٹنگ ایپ لانچ کیا
ملک میں شادیوں کی حوصلہ افزائی کرنے اور اپنے لیے مناسب جوڑا تلاش کرنے میں نوجوانوں کی مدد کرنے کے لیے ایران نے ایک مسلم ڈیٹنگ ایپ کی رونمائی کی۔ حکومت سے تسلیم شدہ اپنی نوعیت کی یہ واحد ڈیٹنگ ایپ ہے۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویزن کے مطابق اس ڈیٹنگ ایپ کا نام 'ہمدم‘ ہے۔ اس ایپ کی خدمات حاصل کرنے والوں کو اپنے لیے”شوہر یا زوجہ تلاش کرنے اور منتخب کرنے“ میں مدد ملے گی۔
ایران کی سائبر سکیورٹی پولیس کے سربراہ کرنل علی محمد رجبی کے مطابق یہ اسلامی جمہوریہ میں ایرانی حکومت کی طرف سے منظور کردہ اپنی نوعیت کا واحد سوشل پلیٹ فارم ہے۔
حالانکہ ایران میں کئی دیگر ڈیٹنگ ایپ پہلے سے ہی موجود ہیں اور ان میں سے بعض کافی مقبول بھی ہیں تاہم رجبی کا کہنا ہے کہ 'ہمدم‘ کو چھوڑ کر بقیہ تمام پلیٹ فارم غیر قانونی ہیں۔
حکومتی ادارے تبیان کلچرل انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ تیار کردہ ہمدم کی ویب سائٹ پر دعوی کیا گیا ہے کہ یہ ایپ 'صرف غیر شادی شدہ اور مستقل شادی کے خواہش مند افراد‘ کے لیے مناسب جوڑا تلاش کرنے کے خاطر آرٹیفیشیئل انٹلیجنس کا استعمال کرتا ہے۔
’شیطان کے نشانے پر‘
تبیان کے سربراہ کمیل خجستہ نے ایپ کی رونمائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خاندانی قدروں کو بیرونی طاقتو ں سے خطرہ لاحق ہے۔ ”خاندان شیطان کے نشانے پر ہیں اور ایران کے دشمن اپنے نظریات ہم پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ اس ایپ سے ایک ”صحت مند“ خاندان کی تشکیل میں مدد ملے گی۔
ہمدم کی ویب سائٹ کے مطابق اسے استعمال کرنے والوں کو اپنی شناخت کی تصدیق کرانی ہوگی اور براؤزنگ سے پہلے انہیں ایک''نفسیاتی جانچ" سے گزرنا ہوگا۔ جب عورت اور مرد دونوں ازدواجی رشتہ قائم کرنے کے لیے رضامند ہوجائیں گے تو ایپ سروس کنسلٹنٹس کی موجودگی میں دونوں کے خاندانوں کو ایک دوسرے سے متعارف کرائے گا۔ اور شادی کے چار برس بعد تک جوڑے کے ”ساتھ“ رہے گا۔
’ہمدم‘ کی ویب سائٹ پر مزید کہا گیا ہے کہ اس ایپ پر رجسٹریشن مفت ہے کیونکہ اسے ”آزاد ریونیو ماڈل“ پر چلایا جائے گا۔ ایرانی حکام بشمول روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای ملک میں زیادہ عمر میں ہونے والی شادیوں اور گرتی ہوئی شرح پیدائش کے حوالے سے بارہا متنبہ کرچکے ہیں۔
مارچ میں ایرانی پارلیمان نے ”آبادی میں اضافہ اور خاندانوں کا تعاون" کے عنوان سے ایک بل کو منظوری دی تھی۔ اس میں حکومت کو شادی کے لیے مناسب مالی امداد دینے اور جوڑوں کو دو سے زائد بچے پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے نیز اسقاط حمل کی حوصلہ شکنی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔انٹرنيٹ پر محبت تلاش کرنے والوں کی دال کيوں نہيں گلتی؟ فی الحال یہ بل ایران کے اعلی ترین فیصلہ ساز ادارے شورائے نگہبان کی منظوری کا منتظر ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔