ایپل کے چین پر انحصار میں کمی کے لیے بھارت مددگار
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے آئی فون کی تیاری کے لیے سپلائر فوکس کون نے بھارتی شہر بنگلورو میں ایک تنصیب کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کا مقصد بھارت میں آئی فون مصنوعات کی تیاری میں اضافہ ہے۔
گو کہ چین اپنی زیروکووِڈ پالیسی کا خاتمہ کر چکا ہے، تاہم تین برس کے سخت ترین لاک ڈاؤن نے سپلائی چین کو متاثر کیا ہے۔ ایسے میں لیکن ایپل اپنی پروڈکشن سائٹس کو متنوع بنانے کی تلاش میں مصروف ہے اور اس کے لیے بھارت ایک اچھی آپشن ہے۔
گزشتہ برس امریکی کمپنی ایپل کے لیے آئی فون تیار کرنے والا تائیوانی ادارہ فوکس کون چین علاقے زینگ زو میں قائم اپنے کارخانے میں پروڈکشن کو سست بنانے پر مجبور ہو گیا تھا۔ اس علاقے میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے چینی حکومت نے سخت ترین لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا تو اس کمپنی نے اپنے ہزاروں ملازمیں کو اس لاک ڈاؤن سے بچانے کے لیے کمپنی کی عمارت ہی میں روکے رکھا۔ اس کے نتیجے میں زبردست مظاہرے بھی ہوئے۔
تائیوان پر ممکنہ چینی حملے کے خطرات، خطے میں سلامتی کی صورتحال کو لاحق خدشات اور مستقبل میں چین پر مغربی ممالک کی ممکنہ پابندیوں کو سامنے رکھتے ہوئے فوکس کون سمیت مختلف کاروباری ادارے متبادل راستے تلاش کر رہے ہیں۔
ٹیکنالوجی کمپنی گارٹنر کے ریسرچ ڈائریکٹر رنجیت اتوال نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا، ''ٹیکنالوجی ادارےسپلائی چین کو متنوعبنانے کے لیے چین سے باہر دیکھ رہے ہیں تاکہ کسی ایک ملک یا ایسے ممالک جن کے ساتھ امریکی تعلقات مسائل کا شکار ہیں، پر پروڈکشن کا انحصار کم کیا جا سکے۔‘‘
بھارت کو اس معاملے میں کئی اعتبار سے برتری حاصل ہے۔ یہ ملک رواں برس تیز ترین اقتصادی نمو کی حامل اقتصادیات میں شامل ہے جب کہ اس کے پاس نوجوانوں کی ایک بھرپور ہنرمند قوت بھی موجود ہے۔ بھارتی آبادی میں اٹھارہ سے پچیس برس تک کی عمر کے نوجوانوں کا تناسب بھی مقابلتاﹰ کافی زیادہ ہے جب کہ بھارت میں کم از کم تنخواہ بھی چین کے مقابلے میں ایک تہائی یا نصف کم ہے۔
فوکس کون نے عالمی وبا سے قبل بھارت میں آئی فونز کی تیاری شروع کی تھی، جب کہ اب وہ بھارت میں اپنی سرگرمیوں میں اضافے کی خواہش مند ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ یہ تائیوانی الیکٹرانک کمپنی تامل ناڈو میں واقع اپنے کارخانے میں ملازمین کی تعداد میں تین گنا اضافہ کرتے ہوئے اسے ایک لاکھ تک لے جانے کی کوشش میں ہے۔ اس ایک کارخانے سے یہ کمپنی سالانہ بیس ملین آئی فون تیار کرے گی۔
مقامی میڈیا کے مطابق فوکس کون تامل ناڈو کی ہمسایہ ریاست کرناٹک میں بھی ایک فیکٹری لگا رہی ہے اور اس فیکٹری میں بھی تقریباﹰ اتنی ہی تعداد میں ملازمین رکھے جائیں گے۔ مقامی میڈیا پر چہ مگوئیاں ہیں کہ یہ نیا پلانٹ سات سو ملین ڈالر کی خطیر رقم سے قائم کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔