جرمنی میں ہڑتال کے سبب سینکڑوں پروازیں منسوخ
جرمنی میں افراط زر میں اضافے کے سبب حالیہ مہینوں میں ہڑتالوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ملازمین بڑھتے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے تنخواہوں میں اضافے کی مانگ کر رہے ہیں۔
جرمنی کے چار ہوائی اڈے جمعرات اور جمعے کے روز بری طرح متاثر ہوں گے کیونکہ تقریباً 700 پروازیں منسوخ کرنی پڑیں گی جس سے کم از کم ایک لاکھ مسافروں کو پریشانی اٹھانی پڑے گی۔
ملازمین کی یونین ورڈی نے ایوی ایشن سکیورٹی ورکرز سے اپیل کی ہے کہ اجرت کے معاملے پر مذاکرات میں تعطل کی وجہ سے وہ ڈسلڈور ف، ہمبرگ، کولون/ بون اور اسٹٹ گارٹ ہوائی اڈوں پر ہڑتال کریں۔
جرمن ایئرپورٹ ایسوسی ایشن اے ڈی وی کے چیف ایگزیکیوٹیو رالف بیسل نے کہا، "ورڈی کی ہڑتال کی حکمت عملی کے نتیجے میں تقریباً ایک لاکھ مسافروں کو دوبارہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔" یہ ہڑتال ایسے وقت ہوئی ہے جب ورڈی ملازمین کے لیے رات، اواخر ہفتہ اور سرکاری چھٹیوں کے دوران کام کرنے پر تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے پر بی ڈی ایل ایس ایوی ایشن سکیورٹی ایسوسی ایشن کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔
سن 2023 میں نو لاکھ سے زیادہ مسافر متاثر ہوئے
جرمنی میں افراط زرمیں اضافہ اور مہنگائی کے نتیجے میں حالیہ مہینوں میں متعدد ہڑتالیں ہو چکی ہیں۔ ملازمین روز مرہ زندگی کی بڑھتی ہوئی لاگت کو پورا کرنے کے لیے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ سال 2023 کے ابتدائی ساڑھے تین مہینوں میں ورڈی کی ہڑتالوں کی وجہ سے نو لاکھ سے زیادہ مسافروں کو اپنے سفر کا پروگرام تبدیل یا پروازیں منسوخ کرنی پڑیں۔
اے ڈی وی نے بدھ کے روز اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ "ہوائی اڈوں کو مستقل ہڑتال کے لیے غلط طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔" یونین اور بی ڈی ایل ایس ایوی ایشن سکیورٹی ایسوسی ایشن کے درمیان بات چیت اگلے ہفتے جاری رہنے کی امید ہے۔
ریلوے اور ٹرانسپورٹ کی بھی ہڑتال
ہوائی اڈے کی ہڑتالوں کے علاوہ جرمن ریلوے اور ٹرانسپورٹ یونین (اے وی جی) نے بھی جمعے کو ملک گیر ٹرانسپورٹ ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ جس سے قومی ریلوے ڈوئچے بان سمیت تقریبا 50 کمپنیاں متاثر ہوں گی۔ یہ ہڑتال صبح تین بجے سے گیارہ بجے تک جاری رہے گی جس کی وجہ سے نقل و حمل میں نمایاں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔
مسافروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر ممکن ہو تو وہ اپنا پروگرام تبدیل کرلیں کیونکہ کم از کم دن کے پہلے نصف میں طویل فاصلے کی گاڑیاں اور علاقائی ٹریفک رک جائے گی۔ ای وی جی اپنے دو لاکھ 30 ہزار ارکان کے لیے تنخواہوں میں 12 فیصد یا کم از کم 650 یورو ماہانہ اضافے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ جبکہ ڈوئچے بان نے یکمشت 2500 یورو کی ادائیگی اور اجرت میں 5 فیصد اضافے کی پیش کش کی ہے۔ ٹریڈ یونین اگلے ہفتے کے اواخر میں وفاقی حکومت اور مقامی حکام کے ساتھ اس مسئلے پر مزید بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔