آپ پانی کتنا ضائع کرتے ہیں؟

پانی جیسی قیمتی دولت کا تحفظ بہت ضروری ہو چکا ہے۔ یہ اہم ہے کہ کھانا پکانے اور نہاتے وقت کتنا پانی استعمال کیا جاتا ہے؟ کافی پینے والے بھی بہت سارا پانی استعمال کرتے ہیں۔

آپ پانی کتنا ضائع کرتے ہیں؟
آپ پانی کتنا ضائع کرتے ہیں؟
user

Dw

واٹر فٹ پرنٹ نیٹ ورک ایک ایسا ادارہ ہے جو انسانی معاشروں کو تازہ پانی کی افادیت و اہمیت بارے آگہی فراہم کرتا ہے۔ اس کے مطابق ایک کپ کافی بنانے پر اصل میں 132 لٹر یا 35 گیلن پانی درکار ہوتا ہے۔ حیران ہونے کی ضرورت نہیں، اتنا پانی کافی کے بین چننے اور ان کے پیسنے پر صرف ہوتا ہے۔ اس میں وہ پانی بھی شامل ہے جو ایک کافی کے پودے کی آبیاری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

واٹر فُٹ پرنٹ

واٹر فٹ پرنٹ نیٹ ورک کے ایک سینیئر ریسرچر ایرٹوگ ایرسین نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ زمین پر قریب ہر شے کی تیاری میں پانی کا استعمال ہوتا ہے۔ ان کے مطابق کھانا پکانے اور مشروبات سازی پر بھی بے بہا پانی بہایا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جتنا کوئی شخص پانی استعمال کرتا ہے وہی اس کا 'واٹر فٹ پرنٹ‘ ہے۔ نل سے باہر آنے والا پانی براہِ راست استعمال کے زمرے میں آتا ہے۔


پانی کا ضیاع روکنا کیوں اہم ہےِ؟

یہ ایک حقیقت ہے کہ تازہ پانی محدود ہے۔ اس وقت محتاط اندازوں کے مطابق زمین پر 1,386 بلین کیوبک کلومیٹر پانی موجود ہے اور اس میں صرف تین فیصد تازہ پانی ہے اور اس کی یہ مقدار بھی مسلسل گھٹ رہی ہے۔ اس تین فیصد میں سے بھی انسانی بستیوں کو صرف ایک فیصد تازہ پانی دستیاب ہے جب کہ بقیہ تازہ پانی برف کی صورت میں گلیشیئرز یا برفانی چوٹیوں پر موجود ہے۔

ماحولیاتی تبدیلیوں نے عالمی آبادی پر پانی کی بچت کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے اور اب احتیاط کا تقاضہ ہے کہ اس قدرتی دولت کی قدر کی جائے۔ دنیا میں دو بلین افراد کو صاف پانی تک رسائی میسر نہیں اور 2.3 بلین افراد ایسے ممالک میں رہتے ہیں جہاں پانی کی کمی پائی جاتی ہے۔


ایک بحرانی صورت حال

واٹر فٹ پرنٹ نیٹ ورک کے محقق ایرٹوگ ایرسین کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا پانی کے بحران کا سامنا کر رہی ہے جو پریشان کن صورتِ حال کی غمازی کرتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دستیاب پانی کی کیفیت بھی تبدیل ہوتی جا رہی ہے اور جہاں اس کی اشد ضرورت ہے، وہاں اس کی کمیابی ہے۔

ایرٹوگ ایرسین کہتے ہیں کہ جن مقامات پر پانی کی قلت کی وجہ سے قحط سالی پیدا ہو چکی ہے، اس تناظر میں پانی کا تحفظ اور استعمال میں بہت احتیاط درکار ہے اور صرف ایسا کرنے سے انسان پانی کے فٹ پرنٹ کو بہتر کر سکیں گے۔


ممالک کا تقابلی جائزہ

امریکا کی اگر مثال لیں تو وہاں ایک انسان کے پانی کے استعمال کی اوسط 7800 لٹر ہے، یہ مقدار عالمی اوسط کا دوگنا ہے۔ امریکا میں گھروں میں پانی کا استعمال کُل خرچ ہونے والے پانی کا ساڑھے تین فیصد یا 270 لٹر فی فرد ہے۔ امریکا میں پانی کے زیادہ استعمال کی وجہ گوشت خوری بھی ہے۔

ہر جرمن شہری روزانہ کی بنیاد پر 125 لٹر پانی استعمال کرتا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ بھارت ایک ایسا ملک ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر پانی کا استعمال 3000 لٹر کے لگ بھگ ہے اور چین میں یہی مقدار قریب 2934 لٹر ہے۔


ایرٹوگ ایرسین کا کہنا ہے کہ بھارت اور چین میں پانی کے روزانہ استعمال میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے جو مغربی ملکوں کے افراد کے مساوی ہونے والا ہے۔

بڑھتی آبادی اور زرعی و صنعتی سیکٹر

دنیا بھر میں زراعت کے لیے بھی پانی کی طلب بڑھتی جا رہی ہے اور اس کی وجہ دنیا کی مسلسل بڑھتی آبادی ہے۔ اسی طرح صنعتی شعبے کو بھی پانی کی ضرورت رہتی ہے۔ زمین پر زرعی سیکٹر 70 فیصد پانی کو استعمال کر جاتا ہے۔


فصلیں یا مال مویشیوں سے حاصل کی جانے والی مصنوعات بھی کثیر مقدار میں پانی کے استعمال کا ذریعہ بنتی ہیں۔ ایک کلو گری دار میوے کو 9000 لٹر سے زائد پانی درکار ہوتا ہے۔ ایک کلو گرام بیف کے لیے 15 ہزار لٹر سے زائد پانی خرچ ہو جاتا ہے۔ البتہ عام استعمال کی سبزیاں بہت کم پانی میں زمین کے اندر پک کر تیار ہوجاتی ہیں۔ پانی استعمال کرنے والا ایک اور شعبہ کاٹن کی فصل اور کپڑے بنانے والی انڈسٹری ہے۔ مجموعی طور پر زمین کا 20 فیصد پانی صنعتی شعبہ استعمال کر جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔