جرمنی: شراب کے اشتہارات کے خلاف قوانین سخت بنانے کا منصوبہ
جرمن حکومت ملکی نوجوانوں کی حفاظت کے لیے شراب کی تشہیر پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت محسوس کرتی ہے۔ جرمن حکومت والدین کی موجودگی میں 14 برس کی عمر میں شراب نوشی کی اجازت بھی ختم کرنا چاہتی ہے۔
جرمن حکومت کے کمشنر برائے انسداد منشیات اور لت بُرخارڈ بلینرٹ کے مطابق شراب کی تشہر کے حوالے سے مزید پابندیوں کی ضرورت ہے۔ ان کا جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، '' ہمیں شراب اور تمباکو نوشی کے موجودہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بہت زیادہ سخت اور بہت واضح رہنما اصولوں کی ضرورت ہے۔ مثال کے طور اشتہارات پر سخت پابندیوں کی ضرورت ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ جرمنی شراب کی فروخت اور اشتہارات سے نمٹنے میں بہت سست ہے۔ بُرخارڈ بلینرٹ کے بقول یورپی یونین کا رکن ملک آئرلینڈ سن 2026 میں لیبلز پر انتباہی پیغامات لکھنا چاہتا ہے اور یہ درست سمت کی جانب ایک قدم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا، ''ممکنہ خطرات اور صحت کے مسائل کے بارے میں معلومات یقینی طور پر نہ صرف آئرش بلکہ جرمن عوام کو آگاہ کرنے کا بھی ایک اچھا طریقہ ہے۔ یہ بتایا جانا چاہیے کہ شراب کی تھوڑی سی مقدار بھی کتنی غیر صحت بخش ہے۔‘‘
شراب کی تشہیر ہر اس جگہ پر بند ہونی چاہیے، جہاں یہ خطرہ ہو کہ بچے اور نوجوان اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ کمشنر کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا، ٹیلی وژن اور ریڈیو پر رات گیارہ بجے تک ایسے اشتہارات پر پابندی ہونا چاہیے۔
بُرخارڈ بلینرٹ کے مطابق وہ قانون سازی اور ایسے سخت ضوابط کو آگے بڑھانے کے لیے وزیر برائے خاندانی امور لیزا پاؤز اور وزیر برائے زراعت چیم اوزدیمیر کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ شراب کی خریداری کے لیے عمر کی موجودہ 16 سال کی حد کو بڑھا دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ والدین کی موجودگی میں 14 برس کی عمر میں شراب نوشی کی اجازت بھی ختم ہونا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔