جرمن عوام نے گزشتہ برس ساڑھے پانچ ارب یورو سے زائد عطیہ کیے
جرمنی میں نجی صارفین کے طور پر عام باشندوں نے گزشتہ برس تقریباﹰ پانچ اعشاریہ سات ارب یورو کی رقوم خیرات یا چندے کے طور پر عطیہ کیں۔
دنیا کی بڑی معیشتوں میں شمار ہونے اور یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک جرمنی میں انسانی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والے 70 بڑے سماجی اور خیراتی اداروں نے مل کر ملکی سطح پر اپنی جو تنظیم قائم کر رکھی ہے، اس کا نام جرمن ڈونیشنز کونسل ہے۔
مدد کا سالانہ میزانیہ
اس کونسل نے بدھ یکم فروری کے روز بتایا کہ سال 2022ء میں جرمن صارفین نے اپنی نجی رقوم میں سے خیراتی اور فلاحی مقاصد کے لیے مجموعی طور پر 5.67 ارب یورو عطیہ کیے۔
جرمن کونسل برائے مالی عطیات نے ملک میں فلاحی کاموں کے لیے بطور عطیہ مہیا کردہ رقوم کا سالانہ ریکارڈ رکھنے کا سلسلہ 2005ء میں شروع کیا تھا۔ اس تنظیم کے مطابق گزشتہ برس ان عطیات کی مجموعی مالیت کے لحاظ سے دوسرا بہترین سال رہا۔
گزشتہ برس کے 5.67 بلین یورو کے مقابلے میں ایسی سب سے زیادہ رقوم 2021ء میں عطیہ کی گئی تھیں، جن کی مالیت 5.76 بلین یورو رہی تھی۔ جرمن ڈونیشنز کونسل کی طرف سے ان عطیات کی مالیت کے بارے میں گزشتہ برس کے لیے جو رپورٹ برلن میں جاری کی گئی، اسے 'مدد کا میزانیہ 2022ء‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ان اعداد و شمار کی تیاری میں سماجی موضوعات پر تحقیق کرنے والے ادارے جی ایف کے ماہرین نے بھی مدد کی۔
کونسل کے مطابق 2021ء ایسے عطیات کی مجموعی مالیت کے لحاظ سے اس لیے بھی بہترین سال ثابت ہوا تھا کہ تب جرمنی میں آہر کی وادی میں یکدم آنے والے بہت تباہ کن سیلابوں کے علاوہ کئی دیگر عوامل کی وجہ سے بھی عوام نے دل کھول کر عطیات دیے تھے۔
انفرادی مشکلات کے باوجود مدد پر اجتماعی آمادگی
جرمن ڈونیشنز کونسل کی نئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس فروری کے اواخر میں شروع ہونے والی یوکرینی جنگ اور اس کے باعث توانائی کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافے اور افراط زر کی بہت اونچی شرح کے باوجود عام جرمنوں کی مالی عطیات سے متعلق سوچ متاثر نہ ہوئی۔
اس کونسل کے ناظم الامور مارٹن وولف نے بتایا، ''پچھلے سال جرمن عوام نے حسب معمول دل کھول کر مالی عطیات دیے اور ساتھ ہی یوکرین سے پناہ کی تلاش میں جرمنی آنے والے مہاجرین کی بھی فراخ دلی سے مدد کی۔‘‘
سال 2022ء میں یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ مالی عطیات کی رقوم تو بہت زیادہ رہیں لیکن ایسی رقوم عطیہ کرنے والے افراد کی مجموعی تعداد کم ہو کر 18.7 ملین ہو گئی۔ جرمن عطیہ دہندگان کی سب سے زیادہ سالانہ تعداد 2012ء میں ریکارڈ کی گئی تھی، جو 22.5 ملین رہی تھی۔
ہرعطیے کی اوسط مالیت تینتالیس یورو
مارٹن وولف نے بتایا کہ گزشتہ برس بھی جرمنی میں عام عطیہ دہندگان نے اوسطاﹰ سال میں صرف ایک بار کے بجائے کئی مرتبہ مختلف مالیت کی رقوم عطیہ کیں۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ زیادہ تر واقعات میں ہر مرتبہ پچھلی بار سے زیادہ رقوم عطیہ کی گئی۔ یوں ایسے کسی بھی عطیے کی فی کس اوسط 43 یورو رہی۔
ان عطیات میں کاروباری اداروں کی طرف سے دیے جانے والے عطیات، سیاسی جماعتوں کو دیے جانے والے چندے اور ڈھائی ہزار یورو سے زائد مالیت کے عطیات کو شمار نہیں کیا گیا تاکہ توجہ عام صارفین کی طرف سے نجی حیثیت میں دیے جانے والے عطیات پر مرکوز رکھی جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔