دنیا بھر میں ڈالروں میں کروڑ پتیوں کی تعداد اب دو کروڑ سے زائد
دنیا بھر میں پہلی بار ایسے امراء کی تعداد دو کروڑ سے زائد ہو گئی ہے، جن کی دولت امریکی ڈالروں میں کروڑوں میں بنتی ہے۔ جرمنی ایسے ارب پتی اور کروڑ پتی شہریوں کی تعداد کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ہے۔
سب سے زیادہ تعداد میں ارب پتی اور کروڑ پتی شہریوں والے دنیا کے پہلے تین ممالک امریکا، جاپان اور جرمنی ہیں۔ چوتھے نمبر پر چین ہے اور اگر دنیا کے ان صرف پہلے چار ممالک کو ہی دیکھا جائے، تو عالمی سطح پر ارب پتی اور کروڑ پتی انسانوں کی تقریباﹰ دو تہائی (63 فیصد) تعداد انہی چار ممالک میں رہتی ہے۔
عالمی وبا کے باوجود امیر امیر تر
بین الاقوامی سطح پر کاروبار کرنے والی کنسلٹنگ کمپنی 'کیپ جیمینائی‘ کے منگل انتیس جون کو جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باوجود پہلی بار دنیا میں کروڑ پتی انسانوں کی مجموعی تعداد بھی دو کروڑ کی حد پار کر گئی ہے۔
ساتھ ہی یہ بھی ہوا کہ ان دو کروڑ انسانوں کی ملکیت دولت مزید اضافے کے ساتھ اب 80 ٹریلین ڈالر یا 67 ٹریلین یورو کے برابر ہو گئی۔ یہی نہیں بلکہ گزشتہ صرف ایک سال کے دوران ایسے امیر ترین افراد کی دولت میں 7.6 فیصد کا اضافہ بھی ہوا۔
سب سے زیادہ ارب پتی اور کروڑ پتی امریکا میں
2020ء میں جرمنی میں کم از کم ایک ملین ڈالر کے برابر دولت یا اثاثوں کے مالک افراد کی تعداد میں 6.3 فیصد اضافہ ہوا۔ جرمنی میں ایسے 15 لاکھ 35 ہزار کروڑ پتی شہریوں کی دولت میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران 4.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
امریکا میں ارب پتی اور کروڑ پتی شہریوں کی تعداد 65 لاکھ 75 ہزار بنتی ہے، جن کی دولت اور اثاثوں میں اسی عالمی وبا کے دوران سب سے زیادہ یعنی 12.3 فیصد اضافہ ہوا۔ یہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں کم از کم 30 ملین ڈالر کے برابر نقد رقوم یا اثاثوں کے مالک بہت امیر افراد کی دولت بھی اسی دوران مزید نو فیصد زیادہ ہو گئی۔
دولت کا اندازہ کیسے لگایا گیا؟
'کیپ جیمینائی‘ نے اپنے ان تازہ ترین عالمی اعداد و شمار کے لیے دنیا کے مختلف ممالک میں شیئرز کی قیمتوں، ان کے مالک افراد، ان افراد کی جائیدادوں، بینک اکاؤنٹس اور سرمایہ کاری تفصیلات کو بروئے کار لاتے ہوئے وسیع و عریض ڈیٹا جمع کیا، جس نے ثابت کر دیا کہ دنیا میں پہلی بار کروڑ پتی انسانوں کی تعداد دو کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔
ان اعداد و شمار کے لیے عالمی بینک کی تازہ ترین رینکنگ سے بھی استفادہ کیا گیا اور بین الاقوامی سطح پر بہت امیر افراد کے دولت سنبھالنے والے کاروباری اداروں کے پبلک ڈیٹا سے بھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔