جرمن وزیر خارجہ کا کییف کا اچانک دورہ
جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک اچانک کییف پہنچ گئیں۔ انہوں نے یوکرین کو غیر متزلزل حمایت کی یقین دہانی کرائی اور یورپی یونین کی رکنیت کے لیے کی جانے والی اس کی پیش رفت کو سراہا۔
بیئربوک کے کییف پہنچنے کے بعد جرمن وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے، "یوکرین، بہت ہمت اور عزم کے ساتھ ہم سب کی بھی آزادی کا دفاع کر رہا ہے۔" انہوں نے مزید کہا، ''اس کے بدلے میں یوکرین ہم پر اعتماد کرسکتا ہے۔‘‘
وزارت خارجہ کے بیان میں بیئربوک کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا ہے، ''ہم روس کی جارحیت کے خلاف یوکرین کے اقدامات کا دفاع کرنے اور اقتصادی، عسکری اور انسانی ہمدردی کے شعبوں میں اس کی حمایت جاری رکھنے کی اپنی کوششوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘‘ فروری 2022ء میں روس کے حملے کے بعد سے بیئربوک کا یوکرین کا یہ چوتھا دورہ تھا۔
یوکرین کی یورپی یونین میں شمولیت کی حمایت
امید کی جارہی ہے کہ بیئربوک اپنے اس دورے کے دوران یوکرین کی یورپی یونین کی رکنیت سے متعلق بھی کییف حکام کے ساتھ بات چیت کریں گی۔ یوکرین کو ایک سال قبل ہی یورپی یونین کی رکنیت کے امیدوار کا درجہ مل چکا ہے اور وہ اس سال اس موضوع پر باضابطہ مذاکرات شروع ہونے کی امید کر رہا ہے کہ اسے اپنی رکنیت کے دعوے کو مضبوط کرنے کے لیے کن اقدامات کی ضرورت ہے۔
بیئربوک نے کہا کہ یوکرین نے پہلے ہی عدالتی اصلاحات سمیت کچھ شعبو ں میں ''اچھی پیش رفت‘‘ کی ہے لیکن کہا کہ اس کے پاس بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے''ابھی کچھ اور کرنا‘‘ باقی ہے۔ انہوں نے یوکرین کی یورپی یونین میں شمولیت کے حوالے سے جرمنی کے پرعزم حمایت کی تصدیق کی۔ انہوں نے مزید کہا، ''ہمیں یورپی یونین کے طور پر اب تیزی سے کام کرنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مزید ملکوں کی شمولیت کے سلسلے میں ہمارا موقف درست ہے۔‘‘
بچوں کی جبراً منتقلی پر مایوسی کا اظہار
جرمن وزیر خارجہ بیئربوک نے یوکرینی بچوں کی روس کو جبراً منتقلی پر بھی مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن یوکرینی عوام کے حوصلے کو پست کرنے کے لیے کسی بھی چیز سے باز نہیں آئیں گے۔
بیئربوک نے کہا، ''ہم ان تنظیموں، یوکرین کے حکام اور این جی اوز کی حمایت کرتے ہیں، جو اغوا شدہ بچوں کو گھر واپس لانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا، ''اس جنگ کا بوجھ معصوم بچوں کی پیٹھ پر ڈالنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔‘‘ جرمن وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امن کی طرف پہلا قدم یہ ہے کہ پوٹن ان بچوں کو ان کے گھر واپس جانے دیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔