جرمن وزیر خارجہ پر اپنے برطانوی ہم منصب کا کیا تھا ’قرض‘ ؟

جرمن وزیر خارجہ ماس نے اپنے ذمے واجب الادا بیئر کی بوتلوں کے ایک کریٹ کی صورت میں برطانوی ہم منصب راب کا ’قرض‘ چکا دیا ہے۔ ماس جرمنی اور انگلینڈ کے فٹ بال میچ پر راب کے ساتھ لگائی گئی شرط ہار گئے تھے۔

فاتح برطانوی ٹیم کے کپتان اور ان کے ساتھی کی تصویر آئی اے این ایس
فاتح برطانوی ٹیم کے کپتان اور ان کے ساتھی کی تصویر آئی اے این ایس
user

Dw

وفاقی جرمن دارالحکومت برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ان دنوں جاری یورپی فٹ بال چیمپئن شپ کے یورو 2020 کہلانے والے ٹورنامنٹ کے پری کوارٹر فائنل مرحلے میں ایک میچ حال ہی میں جرمنی اور انگلینڈ کے مابین کھیلا گیا تھا۔

اس میچ کے بارے میں جرمن وزیر خارجہ ماس اور ان کے برطانوی ہم منصب کے مابین بیئر کی بوتلوں کے ایک کریٹ کی شرط لگ گئی تھی۔ ہائیکو ماس ظاہر ہے جرمنی کی جیت کے خواہش مند تھے اور انہیں یقین تھا کہ جرمنی انگلینڈ کو ہرا دے گا۔ اس کے برعکس ڈومینیک راب کو یقین تھا کہ جرمنی کو انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔


منگل انتیس جون کو لندن کے ویمبلے اسٹیڈیم میں کھلے گئے اس میچ میں انگلینڈ نے جرمنی کو صفر کے مقابلے میں دو گول سے ہرا دیا تھا اور یوں جرمنی یورو 2020 سے باہر ہو گیا تھا۔

ہاری ہوئی شرطیں آپ کی 'عزت پر قرض‘ ہوتی ہیں

اس شکست کی وجہ سے ہائیکو ماس برطانوی وزیر خارجہ کے ساتھ لگائی گئی شرط بھی ہار گئے تھے۔ کل بدھ کے روز انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا تھا، ''ہاری ہوئی شرطیں آپ کی عزت پر ایسا قرض ہوتی ہیں، جو جلد از جلد اتار دیا جانا چاہیے۔‘‘


اپنی اس ٹویٹ میں جرمن وزیر خارجہ نے ڈومینیک راب اور انگلش ٹیم کو جرمنی کے خلاف ان کی فتح پر مبارک باد بھی پیش کی۔ شرط لگانے سے قبل ان دونوں وزرائے خارجہ نے انگلش اور جرمن فٹ بال ٹیموں کے کھلاڑیوں کی سرکاری ڈیزائن والی شرٹس ہاتھوں میں پکڑ کر اپنی تصویریں بھی اتروائی تھیں۔

بیئر کا کریٹ برطانوی سفیر کے حوالے

جرمن انگلش فٹ بال میچ کے بارے میں لگائی گئی یہ شرط ہارنے کے بعد ہائیکو ماس نے اپنے ذمے داجب الادا 'قرض‘ اتارنے میں دیر نہ کی۔ برلن میں برطانوی سفارت خانے کی طرف سے جمعرات یکم جولائی کے روز بتایا گیا کہ ماس نے آج ایک کریٹ بیئر برلن میں برطانوی خاتون سفیر جِل گیلارڈ کے حوالے کر دی۔


اس مناسبت سے ہائیکو ماس کا یہ بیان بھی بہت دلچسپ قرار دیا جا رہا ہے، ''میرے اور میرے برطانوی ہم منصب ڈومینیک راب کے مابین تقریباﹰ تمام بین الاقوامی معاملات میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ لیکن بات اگر فٹ بال کی ہو، تو ایسا بالکل نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔