'لاؤڈ اسپیکر پر اذان مذہبی آزادی کا حصہ ہے‘
جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے قائم مقام چیف آف اسٹاف ہیلگے براؤن نے جرمنی میں مذہبی آزادی کی بات کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر اذان دیے جانے کا دفاع کیا ہے۔
ہیلگے براؤن نے جرمن ٹی وی چینل بلڈ لائیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''اذان دینا آزادی سے اپنے مذہب کو اپنانے اور اس پر عمل پیرا ہونے کا حصہ ہے۔‘‘ ہیلگے براؤن کا تعلق چانسلر میرکل کی طرح جرمنی کی بڑی قدامت پسند جماعت سی ڈی یو سے ہے۔ سی ڈی یو کی جانب سے جرمنی میں گزشتہ پارلیمانی انتخابات کے دوران آرمین لاشیٹ کو چانسلر کے عہدے کے لیے امیدوار منتخب کیا گیا تھا۔ تاہم الیکشن میں سی ڈی یو کی شکست کے بعد اب ہیلگے براؤن اس پارٹی کے سربراہی کے لیے بھی امیدوار ہیں۔
جرمنی میں اب تک صرف چند درجن مسلم برادریاں ہی ایسی ہیں، جہاں مساجد میں جمعے کی نماز کے لیے لاؤڈ اسپیکروں پر اذان دینے کی اجازت ہے۔ حال ہی میں شہر کولون میں ایسے ہی ایک پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کیا گیا۔ لیکن کئی شہری حلقے ایسے بھی ہیں، جو نہیں چاہتے کہ مقامی مساجد میں لاؤڈ اسپیکروں پر اذان دی جائے۔ یوں یہ منصوبہ دراصل ایک سماجی بحث کی وجہ بھی بن گیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ صرف ایک مذہبی برادری کو لاؤڈ اسپیکروں پر اذان کی اجازت دے دینا اس اقلیت کو دیگر مذہبی اقلیتوں پر ترجیح دینے کے مترادف ہے۔ ایک سروے کے مطابق 75 فیصد جرمن شہری مساجد میں لاؤڈ اسپیکروں پر اذان دیے جانے کے خلاف ہیں۔
کولون شہر میں اکتوبر سے شروع ہونے والے پائلٹ پروجیکٹ کی مدت دو سال ہے اور اس دوران مساجد میں صرف جمعے کی نماز سے پہلے اور مخصوص شرائط کے تحت ہی لاؤڈ اسپیکر پر اذان دی جا سکتی ہے۔ شروع میں یہ اجازت صرف چند مساجد کو دی گئی تھی لیکن اب اسی شہر میں مزید کئی مساجد کی طرف سے بھی ایسے اجازت ناموں کے لیے درخواستیں دے دی گئی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔